Maktaba Wahhabi

200 - 276
صرف اس وقت فرض ہوگی جب وہ تجارتی مقاصد کے لیے رکھے گئے ہوں،چنانچہ اگر خرید و فروخت کے لیے رکھے گئے ہوں تو تجارتی مال ہونے کے لحاظ سے جب وہ نصاب زکاۃ کو پہنچ جائیں تو ان کی زکاۃ ادا کی جائے گی چاہے وہ چراگاہوں میں چرنے والے ہوں یا خود چارہ مہیا کر کے پالے گئے ہوں۔ نصاب زکاۃ ( اناج اور پھل : ان کا نصاب پانچ وسق ہے جو کہ تقریباً 20 من اچھی گندم کے برابر ہے،اگر اناج یا پھل کا وزن 20 من تک پہنچ جائے تو اس پر زکاۃ واجب ہے۔ اگر وہ فصل چشموں یا بارش سے سیراب کی گئی ہو تو اس میں دسواں حصہ (20 من سے 2 من) اور اگر وہ فصل محنت و مشقت سے سیراب کی گئی ہو تو اس میں سے بیسواں حصہ (20 من سے ایک من) زکاۃ ادا کی جائے گی۔ ( سونے کا نصاب بیس دینار ہے،جو کہ 85گرام،اور تقریباً ساڑھے سات تولے کے برابر ہے۔ اس میں نصف دینار (2 ماشہ 2 رتی یا 2گرام 187 ملی گرام) زکاۃ ادا کی جائے گی جو 20 دینار کا چالیسواں حصہ بنتا ہے،یہ سونے کی زکاۃ کے لیے کم از کم نصاب ہے اگر سونے کی مقدار اس سے زیادہ ہو تو اسی حساب سے زکاۃ ادا کی جائے گی۔ ( چاندی کا نصاب پانچ اوقیہ ہے جو کہ 618گرام 182ملی گرام تقریباً ساڑھے باون تولے کے برابر ہے،اس میں زکاۃ چالیسواں حصہ (ڈھائی فیصد) ہے۔ ایک اوقیہ چالیس درہم کا ہوتا ہے،یوں پانچ اوقیے،دو سو درہم ہو گئے۔ تو دو سو درہم میں پانچ درہم (آج کل کے حساب سے 15گرام 454.5 ملی گرام) زکاۃ ادا کی جائے گی۔ یہ چاندی کی زکاۃ کے لیے کم از کم نصاب ہے اگر چاندی کی مقدار اس سے زیادہ ہو تو اسی حساب سے زکاۃ ادا کی جائے گی۔
Flag Counter