Maktaba Wahhabi

201 - 276
( کرنسی : اگر سونے یا چاندی کے نصاب کے برابر یا اس سے زیادہ ہو تو اس سے بھی اڑھائی فیصد زکاۃ ادا کی جائے گی۔ ( تجارتی اموال: اس میں قیمت کا اندازہ کیا جائے،چنانچہ اگر وہ سونے یا چاندی کے نصاب کے برابر یا اس سے زیادہ ہو تو اس سے بھی اڑھائی فیصد زکاۃ ادا کی جائے گی۔ ( مویشیوں کا نصاب زکاۃ درج ذیل مختلف نوعیت کے جانوروں پر مختلف ہوگا: (1) اونٹ: اونٹوں میں کم از کم نصاب پانچ اونٹ ہیں اور ان میں ایک بکری زکاۃ ہے۔ (2) گائے : گائے کا کم از کم نصاب تیس گائیں ہیں اور ان میں ایک سال کا گائے کا بچھڑا زکاۃ ہے۔ (3) بکری : بکری کا کم از کم نصاب چالیس بکریاں ہیں جن میں سے ایک بکری بطور زکاۃ ادا کی جائے گی۔ مزید معلومات اور مسائل کی تفصیل کے لیے حدیث و فقہ کی کتابیں ملاحظہ فرمائیں۔ مصارفِ زکاۃ مصارف زکاۃ کے بارے میں ارشاد الٰہی ہے: ﴿ إِنَّمَا الصَّدَقَاتُ لِلْفُقَرَاءِ وَالْمَسَاكِينِ وَالْعَامِلِينَ عَلَيْهَا وَالْمُؤَلَّفَةِ قُلُوبُهُمْ وَفِي الرِّقَابِ وَالْغَارِمِينَ وَفِي سَبِيلِ اللّٰهِ وَابْنِ السَّبِيلِ ۖ فَرِيضَةً مِّنَ اللّٰهِ ۗ﴾ ’’صدقات (زکاۃ و خیرات) تو فقیروں اور مسکینوں اور کارکنانِ صدقات کا حق ہے اور ان لوگوں کا جن کی تالیف قلب منظور ہو اور غلاموں کے آزاد کرانے میں اور قرض داروں (کے قرض ادا کرنے)میں اور اللہ کی راہ میں اور مسافروں (کی مدد) میں
Flag Counter