( مسلم: کافر اور مرتد پر حج فرض نہیں۔
( عاقل : دیوانے پر حج فرض نہیں۔
( آزاد : غلام کے لیے حج ضروری نہیں۔
( بالغ : بچے پر حج فرض نہیں۔ اگر وہ حج کرلے تو جائز ہے لیکن بالغ ہونے پر حج کا فریضہ اس سے ساقط نہیں ہوگا۔
( تندرست : جب تک مریض شفا یاب نہ ہوجائے اس پر حج فرض نہیں۔
( زاد راہ کا مالک : اس فقیر پر حج فرض نہیں جس کے پاس آنے جانے کے اخراجات نہ ہوں۔
( ایک مرتبہ : حج عمر میں ایک مرتبہ فرض ہے،اگر زیادہ دفعہ حج کرے تو اجر و ثواب کا مستحق ہوگا۔ مندرجہ بالا تمام امور مرد کی طرح عورت پر بھی لاگو ہوتے ہیں۔
( عورت کے ساتھ محرم کا ہونا ضروری ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:
((لا تُسافِرِ المَرْأَةُ ثَلاثًا،إلّا وَمعها ذُو مَحْرَمٍ))
’’کوئی عورت تین دن کی مسافت کا سفر نہ کرے،جب تک کہ اس کے ساتھ اس کا محرم نہ ہو۔‘‘[1]
ارکان حج
حج کے چند ارکان ہیں ان کے بغیر حج صحیح نہیں۔ ارکان درج ذیل ہیں:
|