Maktaba Wahhabi

103 - 276
حیض اور نفاس والی عورت پر حرام چیزیں ( نماز : اس کی دلیل نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: ((إِذَا أَقْبَلَتِ الحَيْضَةُ،فَدَعِي الصَّلاَةَ)) ’’جب حیض کی حالت ہو تو نماز چھوڑ دے۔‘‘[1] ( بیت اللہ کا طواف : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے فرمایا: ((اِفْعَلِي مَا يَفْعَلُ الحَاجُّ،غَيْرَ أَنْ لاَ تَطُوفِي بِالْبَيْتِ حَتَّى تَطْهُرِي)) ’’جو کام حاجی کریں تو بھی وہی کر،البتہ بیت اللہ کا طواف پاک ہوکر کرنا۔‘‘[2] ( روزہ : سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی حدیث ہے: ’’ ہم حیض کی وجہ سے روزہ اور نماز چھوڑتیں تو ہمیں روزہ کی قضا کا حکم ہوتا اور نماز کی قضا کا نہیں۔ [3] ( مسجد یا عیدگاہ میں بیٹھنا : نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: ((تَخْرُجُ العَوَاتِقُ وَذَوَاتُ الخُدُورِ،وَالحُيَّضُ،وَيَعْتَزِلُ الحُيَّضُ المُصَلَّى)) ’’نوعمر جوان لڑکیاں،پردہ نشین… اور حیض والی عورتیں بھی (عید گاہ کی طرف) نکلیں…،البتہ حیض والی عورتیں نماز کی جگہ سے الگ رہیں۔‘‘[4] ( جماع : خاوند کا جماع کرنا اور عورت کا اس کام کے لیے اس کو قدرت اور موقع دینا حرام
Flag Counter