Maktaba Wahhabi

186 - 276
یہ وہم نہ رہے کہ بیت اللہ میں بھیڑ ہونے کی وجہ سے آگے سے گزرنا جائز ہے،اثر مذکور کو امام بخاری کے استاد ابونعیم نے کتاب الصلاۃ میں سند کے ساتھ بیان کیا ہے۔ [1] ٭ خلاصہ : نمازی کے آگے سے اس کی سجدہ گاہ سے گزرنا جبکہ وہ اپنے سامنے سترہ رکھے ہوئے ہو تو اس پر سخت گناہ اور وعید ہے۔ مذکورہ احادیث کی رو سے یہ حکم مسجدالحرام اور باقی سبھی جگہوں کے لیے یکساں ہے۔ اس حکم سے صرف سخت بھیڑ کے وقت مجبوری کی حالت مستثنیٰ ہے۔ سجدۂ سہو نبیٔ کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا نماز میں بھولنا ثابت ہے،آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی امت کو تعلیم دیتے ہوئے فرمایا: ((إِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ مِثْلُكُمْ أَنْسَى كَمَا تَنْسَوْنَ فَإِذَا نَسِيَ أَحَدُكُمْ فَلْيَسْجُدْ سَجْدَتَيْنِ وَهُوَ جَالِسٌ)) ’’میں بھی تمھاری طرح ایک انسان ہوں،میں بھی بھولتا ہوں جیسے تم بھولتے ہو۔ اگر تم میں سے کوئی نماز میں بھول جائے تو وہ (آخر میں) بیٹھے بیٹھے دو سجدے کر لے۔‘‘[2] سجدئہ سہو کرنے کی کیفیت یہ ہے کہ نماز میں بھول جانے سے،نمازی سلام سے پہلے یا بعد میں دو سجدے کرے گا۔ دونوں طرح نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
Flag Counter