((فَإِذَا رَفَعْتَ رَأْسَكَ مِنْ آخِرِ سَجْدَةٍ وَقَعَدَتْ قَدْرَالتَّشَهُّدِفَقَدْ تَمَّتْ صَلاَتُكَ))
’’جب آپ آخری سجدہ سے سر اٹھائیں اور بقدر تشہد بیٹھ جائیں تو آپ کی نماز مکمل ہوگئی۔‘‘[1]
( تسلیم: نماز کے آخر میں السلام علیکم و رحمۃ اللہ کہنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے قول و فعل سے ثابت ہے:
((مِفْتَاحُ الصَّلاَةِ الطُّهُورُ،وَتَحْرِيمُهَا التَّكْبِيرُ،وَتَحْلِيلُهَا التَّسْلِيمُ))
’’نماز کی چابی طہارت ہے،اس (نماز) میں (کلام و التفات وغیرہ کو) حرام کرنے والی تکبیر (اللہ اکبر کہنا) ہی ہے اور (ان امور کو) حلال کرنے والی تسلیم (السلام علیکم ورحمۃ اللہ کہنا) ہی ہے۔‘‘[2]
نماز کی شرائط
نماز کی وہ شرائط جن کے بغیر نماز نہیں ہوتی اور ان کو نماز سے پہلے پورا کرنا ضروری ہے،درج ذیل ہیں:
(1) نماز کے وقت کا علم ہو اور اس کے لیے ظن غالب ہی کافی ہے۔
|