Maktaba Wahhabi

94 - 276
جن چیزوں سے وضو نہیں ٹوٹتا ( بغیر کسی رکاوٹ (چادر وغیرہ) کے عورت کو چھونا،کیونکہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں نبی ٔ کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے آگے سوئی ہوئی ہوتی اور میرے پاؤں آپ کے سجدہ کی جگہ ہوتے،جب آپ سجدہ کرنے کا ارادہ کرتے تو میرے پاؤں کو چھو دیتے۔‘‘ [1] ( معمول (حیض،نفاس اور استحاضہ) کے علاوہ کسی اور جگہ سے خون کا نکلنا،خواہ وہ کسی زخم سے نکلے یا سینگی یا نکسیر کی وجہ سے خارج ہو۔حضرت حسن بصری رحمہ اللہ کہتے ہیں: ’’مسلمان اپنے زخموں کی حالت میں نماز پڑھتے رہے ہیں۔‘‘ [2] ( قے،خواہ منہ بھر کر ہو یا اس سے کم ہو۔ ( باوضو شخص کا وضو ٹوٹ جانے کے بارے میں شک کرنا۔ جب باوضو شخص کو شک ہو کہ اس کا وضو ٹوٹ گیا ہے یا نہیں۔ یہ شک اس کے لیے نقصان دہ نہیں ہے،اس سے وضو نہیں ٹوٹتا،خواہ یہ شک نماز کی حالت میں ہو یا اس کے علاوہ ہو،جب تک اسے وضو ٹوٹنے کے بارے میں یقین نہ ہوجائے،اس کا وضو قائم رہے گا۔ ہاں یقینا وضو ٹوٹ جانے کے بعد وضو کرنے کے بارے شک ہو تو وضو کرنا ضروری ہوگا۔ ( نماز میں قہقہہ لگانے سے وضو نہیں ٹوٹتا کیونکہ اس بارے میں مروی روایت صحیح نہیں۔ ( میت کو غسل دینے کے بعد وضو کرنا ضروری اور فرض نہیں اگر کرلیا جائے تومستحب ہے۔[3]
Flag Counter