Maktaba Wahhabi

163 - 276
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((مَنْ صَلَّى الْعِشَاءَ فِي جَمَاعَةٍ فَكَأَنَّمَا قَامَ نِصْفَ اللَّيْلِ،وَمَنْ صَلَّى الصُّبْحَ فِي جَمَاعَةٍ فَكَأَنَّمَا صَلَّى اللَّيْلَ كُلَّهُ)) ’’جس شخص نے عشاء کی نماز جماعت کے ساتھ ادا کی تو وہ ایسے ہے،جیسے اس نے آدھی رات قیام کیا،اور جس نے فجر کی نماز بھی جماعت کے ساتھ ادا کی تو ایسے ہے،جیسے اس نے ساری رات قیام کیا ہو۔‘‘ [1] رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’آدمی کا جماعت کے ساتھ نماز پڑھنا اس کے اکیلے گھر میں یا بازار میں نماز پڑھنے سے بیس سے زائد درجہ ثواب کا باعث ہے کیونکہ جب کوئی (نمازی) وضو کرتا ہے اور اچھی طرح وضو کرتا ہے،پھر وہ مسجد میں آتا ہے اور صرف نماز کی خاطر اٹھتا ہے،صرف نماز ہی کا ارادہ کرتا ہے،تو وہ جو قدم بھی اٹھاتا ہے اس کے بدلے میں اس کا ایک درجہ بلند ہوتا ہے اور ایک گناہ مٹا دیا جاتا ہے،حتی کہ وہ اسی طرح مسجد میں داخل ہو جاتا ہے۔اور جب وہ مسجد میں داخل ہو جاتا ہے تو جب تک نماز کا انتظار کرتا ہے،وہ نماز میں سمجھا جاتا ہے اور تم میں سے کوئی ایک جب تک اپنی نماز پڑھنے والی جگہ پر رہتا ہے فرشتے اس کے حق میں یہ دعا کرتے ہیں: اے اللہ! اس پر رحم فرما،اے اللہ! اس کو بخش دے،اے اللہ! اس کی توبہ قبول فرما اور یہ سلسلہ جاری رہتا ہے جب تک وہ کسی کو ایذا نہیں پہنچاتا یا بے وضو نہیں ہو جاتا۔‘‘ [2]
Flag Counter