Maktaba Wahhabi

440 - 492
سے اس کی رعایا کے بارے میں سوال ہو گا۔مرد اپنے گھر کا نگران ہے اور اس سے اس کی رعیت کے بارے میں سوال ہوگا۔عورت اپنے شوہر کے گھرکی نگران ہے اور اس سے اس کی رعیت کے بارے میں سوال ہو گا۔ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ میرا خیال ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بھی فرمایا کہ انسان اپنے باپ کے مال کا نگران ہے اور اس کی رعیت کے بارے میں اس سے سوال ہو گا۔اور تم میں سے ہر شخص نگران ہے اور ہر ایک سے اس کی رعیت کے بارے میں سوال ہوگا۔"[1] اللہ عزوجل نے اس شخص کو بہت سخت وعید سنائی ہے جو اپنی رعایا کے ساتھ دھوکہ کرتا ہے اور انہیں شرعی نصیحت نہیں کرتا اس پر جنت حرام کر دی ہے۔حضرت معقل بن یسار رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ﴿مَا مِنْ عَبْدٍ يَسْتَرْعِيهِ اللّٰهُ رَعِيَّةً،يَمُوتُ يَوْمَ يَمُوتُ وَهُوَ غَاشٌّ لِرَعِيَّتِهِ إِلا حَرَّمَ اللّٰهُ عَلَيْهِ الْجَنَّةَ﴾ "اللہ تعالیٰ نے جسے بھی کسی رعایا کا ذمہ دار اور حکمران بنایا اور وہ انہیں نصیحت نہیں کرتا تو وہ جنت کی خوشبو بھی حاصل نہیں کرسکتا۔"[2] خاوند گندی اور فحش فلمیں دیکھ کر جو کچھ کر رہا ہے وہ ایک برائی اور بہت ہی بڑا گنا ہ ہے ایسا کرنا اس کے لیے حلال نہیں چہ جائیکہ اپنے علاوہ کسی اور کو بھی ایسا کرنے پر مجبور کرے۔اگر خاوند اپنی بیوی کو ایسی فلموں کا مشاہدہ کرنے کا کہتا ہے تو اس میں اس کی اطاعت کرنی جائز نہیں کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے۔ ﴿لَا طَاعَة فِي مَعْصِيَةِ اللّٰهِ إِنَّمَا الطَّاعَةُ فِي الْمَعْرُوفِ).﴾ "اللہ تعالیٰ کی معصیت میں کسی کی بھی اطاعت نہیں بلکہ اطاعت تو صرف نیکی اور بھلائی کے کاموں میں ہے۔"[3]
Flag Counter