Maktaba Wahhabi

235 - 492
"یقیناً نماز میں خشوع اختیار کرنے والے مومن فلاح وکامیابی حاصل کرگئے۔"[1] اللہ تعالیٰ ہمیں اور آپ کو ہر قسم کی بھلائی اور خیر کی توفیق دے اور آپ کے معاملات میں آسانی پیدا فرمائے۔آمین(واللہ اعلم)(شیخ محمد المنجد) لڑکی کسی کو پسند کرتی ہے مگر والد اس سے شادی نہیں کرنے دیتا:۔ سوال۔بعض والی لڑکی کو ا پنے کفو شخص سے شادی نہیں کرنے دیتے اس کا کیاحکم ہے؟ جواب۔یہ مسئلہ بہت ہی عظیم ہے اور بہت ہی بڑی مشکل ہے،اللہ تعالیٰ محفوظ رکھے بعض مرد تو اللہ تعالیٰ کی خیانت کرتے ہیں اور اپنی امانتوں کی بھی خیانت کرتے ہیں اور اپنی لڑکیوں پر ظلم کرتے ہیں۔ولی کے ذمہ واجب تو یہ ہے کہ وہ اللہ اور اس کے رسول کو راضی کرنے والے اعمال کرے۔اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: "اپنے میں سے بے نکاح عورتوں کی شادی کردورا پنےنیک اور صالح غلاموں اور لونڈیوں کی بھی شادی کردو۔"[2] اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ: "جب تمہارے پاس کوئی ایسا شخص نکاح کا پیغام بھیجے جس کادین اور اخلاق تم پسند کرتے ہوتو اس سے نکاح کردو۔اگر تم ایسا نہ کروگے تو زمین میں فتنہ اور بہت بڑافساد ہوگا۔"[3] لیکن کاش ہم اس حد تک نہ پہنچیں کہ جس میں لڑکی اس بات کی جرائت کرے کہ جب اس کا والد اسے ایسے شخص سے شادی نہ کرنے دے جو دینی اور اخلاقی لحاظ سے اس کا کفو ہوتو وہ قاضی سے جا کر شکایت کرے اور قاضی اس کے والد سے کہے کہ اس کی شادی فلاں شخص سے کردو ورنہ میں کرتا ہوں یا پھر کوئی اور ولی کردے گا۔اس لیے کہ لڑکی کو حق حاصل ہے کہ جب اس کا والد اسے شادی نہ کرنے دے تو وہ قاضی سے شکایت کردے اور یہ اس کا شرعی حق ہے۔کاش ہم اس حد تک نہ پہنچیں لیکن اکثر لڑکیاں شرم وحیاء کی وجہ سے ایسا نہیں کرتیں۔ والد کو نصیحت ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ کا تقویٰ اختیار کرتے ہوئے بیٹی کو شادی سے نہ روکے۔کیونکہ جس بیٹی
Flag Counter