Maktaba Wahhabi

144 - 180
تعالیٰ تم پر اپنے پاس سے عقاب بھیجیں پھر تم دعا بھی کرو گے تو اللہ تعالیٰ اس کو قبول نہیں فرمائیں گے۔ ‘‘ اس لیے امر بالمعروف و نہی عن المنکر کا فریضہ ضرور ادا کرنا چاہیے تاکہ دنیا میں عذاب الٰہی سے بچا جا سکے اور قیامت کو بھی اللہ تعالیٰ کے سوال سے بچا جائے کیونکہ اللہ تعالیٰ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا : ((إِنَّ اللّٰہَ تَعَالٰی لَیَسْأَلُ الْعَبْدَ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ حَتّٰی یَسْأَلَہٗ مَا مَنَعَکَ إِذَا رَأَیْتَ الْمُنْکَرَ أَنْ تُنْکِرَہٗ؟))[1] ’’قیامت کے دن اللہ تعالیٰ بندے سے سوال کریں گے حتیٰ کہ یہ بھی پوچھیں گے کہ جب تو نے برائی دیکھی تو تجھے کس چیز نے منع کیا تھا کہ اس کو روکے۔ ‘‘ تو میرے بھائی ! ا س دن کیسے جواب دیں گے کوئی بھی اتنی سکت نہیں رکھتا کہ اللہ تعالیٰ کی اجازت کے بغیر بول سکے تو جواب کیسے دیں گے ؟ اس لیے نیکی کا حکم کرنا اور برائی سے منع کرنا ہر مرد و عورت پر فرض ہے نہ کہ صرف مرد پر جیسا کہ عموماً سمجھا جاتا ہے کہ یہ مرد کی ذمہ داری ہے عورت کی نہیں چنانچہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : {وَقُلْنَ قَوْلًا مَعْرُوْفًا} (الأحزاب: 32) ’’اور ہاں قاعدے کے مطابق بات کریں۔ ‘‘ جس کی تفسیر میں ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : ((أَمَرَہُنَّ بِالْأَمْرِ بِالْمَعْرُوْفِ وَالنَّہْیِ عَنِ الْمُنْکَرِ۔)) [2] ’’اللہ تعالیٰ نے ان کو (نبی کی بیویوں کو ) نیکی کا حکم کرنے اوربرائی سے روکنے کا حکم دیا ہے۔ ‘‘ اور ایک جگہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
Flag Counter