Maktaba Wahhabi

312 - 492
ہم بستری سے غسل واجب ہوجاتاہے:۔ سوال۔کیا ہم بستری کے بعد زوجین پرغسل واجب ہوجاتاہے خواہ انزال(یعنی منی کاخروج)نہ بھی ہوا ہو؟جیسا کہ حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا: ﴿إِذَا جَلَسَ بَيْنَ شُعَبِهَا الأَرْبَعِ ثُمّ جَهَدَهَا فَقَدْ وَجَبَ عَلَيْهِ الْغُسْلُ﴾ "جب کوئی عورت کی چارشاخوں(یعنی دو بازواوردوٹانگوں)کے درمیان بیٹھے اور اس کے ساتھ کوشش کرے(یعنی ہم بستری کرے)تو غسل واجب ہوگیا۔" اورصحیح مسلم کی ایک روایت میں یہ لفظ ہیں: ﴿وَإِنْ لَمْ يُنْزِلْ﴾ "اگرچہ انزال(منی کا اخراج)نہ بھی ہوا ہو۔"[1] یہ حدیث وجوب غسل میں واضح دلیل ہے خواہ انزال نہ بھی ہوا ہواور یہ بات اکثر لوگوں پر مخفی ہے لہذا اس سے خبردار ہوجاناچاہیے۔(شیخ ابن عثمین رحمۃ اللہ علیہ) غسل جنابت کاطریقہ:۔ سوال۔غسل جنابت(یعنی وہ غسل جو بیوی سےہم بستری یا احتلام وغیرہ کی وجہ سے واجب ہوتاہے)کا کیا طریقہ ہے؟ جواب۔غسل جنابت کا مکمل طریقہ یہ ہے کہ جب کوئی شخص جنابت کا غسل کرنے کا ارادہ کرے تو اپنی د ونوں ہھتیلیاں دھوئے،پھر اپنی شرمگاہ اور جسم کے جس حصے کو منی لگی ہو کو دھوئے پھر مکمل وضوء کرے(اگر چاہے تو قدم نہ دھوئے انہیں آخر میں دھولے)پھر اپنا سر پانی کے ساتھ تین مرتبہ اچھی طرح ترک کرے اورپھر اپنے باقی جسم پر پانی
Flag Counter