Maktaba Wahhabi

406 - 492
ہے(یعنی وہ جنت کی خوشبو بھی نہیں پائے گی۔)"[1] اور اگر وہ صبر کرے تو اللہ تعالیٰ بھی اس کی مدد فرمائے گا اور اسے اس کا اچھا بدلہ عطا فرمائے گا اور خاوندپر بھی ضروری ہے کہ وہ اس کے معاملات بھی اچھے طریقے سے نبھائے اور اس کے ساتھ صبر میں شریک ہو اور اگر اس سے کچھ کمی ہوتاہی سرزد ہوجائے تو اس پر صبر کرنا ہواسے معاف کردے۔اللہ تعالیٰ ہی توفیق بخشنے والا ہے۔(شیخ محمد المنجد) شوہر سے سوکن کی طلاق کا مطالبہ:۔ سوال۔میں نے اسلامی تعلیمات سیکھنے کے لیے اپنا ملک چھوڑا۔اللہ تعالیٰ نے مجھے ایک بہت ہی اچھے گھرانے تک پہنچنے کاموقع فراہم کیا۔جو میرا خیال رکھنے والابنا۔اللہ تعالیٰ اس خاندان کے افراد کو جزائے خیر عطا فرمائے۔ اس گھرانے کے سرپرست نے میرے ولی بننے کی ذمہ داری سنبھالی(کیونکہ میری ساری فیملی غیر مسلم تھی)اور وہ میرے لیے ایک مناسب شخص تلاش کرنے لگا تاکہ میری شادی کی جاسکے۔دریں اثناء کہ ہم شادی کے سلسلے میں بات چیت کررہے تھے مذکورہ شخص نے یہ دیکھا کہ میں جن صفات کے حامل شخص کو شادی کے لیے تلاش کررہی ہوں۔وہ سب صفات خود اس میں موجود ہیں۔پہلے تو اس نے اپنی بیوی کے ساتھ اس موضوع پر بات چیت کی اور پھر کچھ ماہ بعد میرے سامنے بھی یہ معاملہ رکھ دیا۔ لیکن اس کی پہلی بیوی نے واضح طور پر مجھے کہا کہ وہ اس شادی کے خلاف ہے۔مگر میں نے استخارہ کرکے اس سے شادی کرلی تو میرا سوال دو شقوں پر مشتمل ہے: پہلی بیوی کایہ دعویٰ ہے کہ میں نے اس سے مشورہ کیے بغیر شادی کا مطالبہ قبول کرکے اس پر ظلم کیا ہے اس لیے اسے کوئی سعادت حاصل نہیں ہوگی۔تو کیا میں نے واقعی اس پر ظلم کیا ہے اور کیا میرا اس عورت کے ساتھ تعلقات رکھنا اس کے خاوند سے شادی کرنے سے روکتا ہے؟ وہ ہماری شادی کے وقت سے اب تک اس بات پر مصر ہے کہ اگر اس کا خاوند میرے ساتھ رہتا ہے تو اسے طلاق دے دے اور مسئلہ یہ بھی ہے کہ اس کی پہلی بیوی سے سات بچے ہیں اورمیرا ابھی تک کوئی بچہ نہیں میری
Flag Counter