Maktaba Wahhabi

274 - 492
ٹیلی فون پر عقد نکاح کا حکم:۔ سوال۔میں ایک لڑکی سے شادی کرنا چاہتا ہوں لیکن اس کا والد کسی اور ملک میں رہتاہے اور اس وقت میں وہاں جا بھی نہیں سکتا اور ہم سب کا ایک جگہ پر جمع ہوکر عقد نکاح کرنا مشکل ہے کیونکہ ہماری مالی حالت اس کی اجازت نہیں دیتی اور اسی طرح اس کے کچھ دوسرے اسباب بھی ہیں۔ میں ایک اجنبی ملک میں ہوں تو کیا میرے لیے یہ جائز ہے کہ میں ایک لڑکی کے والد کو ٹیلی فون کروں اور ہمارا فون پر ہی ایجاب وقبول ہومثلاً وہ کہے کہ میں نے اپنی فلاں بیٹی کو آپ کے نکاح میں د ے دیا اور میں اسے قبول کر لوں اور لڑکی بھی اس پر راضی ہوا اور اس میں دو مسلمان گواہ بھی ہیں جو یہ سب کچھ سپیکر کے ذریعے سن رہے ہو ں تو کیا یہ نکاح شرعی شمار ہوگا؟ جواب۔جو کچھ ذکر کیا گیا ہے اگر تو وہ صحیح ہو(یعنی اس میں کوئی کھیل نہ ہو)تو اس سے مقصد حاصل ہوجائے گا اور نکاح صحیح ہوگا۔(شیخ ابن باز رحمۃ اللہ علیہ) شہریت حاصل کرنے کے لیے صرف کاغذی نکاح کاحکم:۔ سوال۔کیا گرین کارڈ کے حصول کے لیے کسی امریکی نصرانی عورت سے شادی کرنا جائز ہے جس میں اس سے معاشرت نہ کی جائے یا پھر اس سے علیحدہ رہاجائے(اور نکاح صرف کاغذی کاروائی کی حیثیت ر کھتا ہو)؟ اس شادی سے میری نیت یہ ہے کہ میں بیوی کے ملک میں آجاسکوں اور اپنے والدین جو کی میرے اصلی وطن میں رہائش پذیر ہیں۔کا تعاون کرسکوں اور کمپیوٹر پروگرامر کی سند پر ملازمت کرسکوں؟اللہ تعالیٰ آپ کو جزائے خیر دے۔ جواب۔صرف شہریت حاصل کرنے کے لیے شادی کرنا اور پھر بیوی کو طلاق دے دینا مجھے تو یہ ظاہر ہوتاہے کہ شریعت میں یہ جائز نہیں۔اسی طرح نصرانی عورت سے صرف اوراق میں ہی نکاح کرنا ان کفار ساتھ حیلہ اور مکروفریب ہی ہے جو کہ جائز نہیں کیونکہ اللہ تعالیٰ ظلم کوپسند نہیں فرماتا حتیٰ کہ کافر پر بھی کسی قسم کے ظلم کو پسند نہیں کرتا۔(شیخ ابن باز رحمۃ اللہ علیہ)
Flag Counter