Maktaba Wahhabi

223 - 492
نیٹ چیٹ کے ذریعے تعارف اور منگنی:۔ سوال۔میرے اکیس سالہ بیٹے نے نیٹ چیٹ کے ذریعے دوسرے شہر کی لڑکی سے تعارف کیا اور اس سے رابطہ کرتا رہا بعد میں ٹیلی فون کے ذریعے رابطہ کرناشروع کردیا اور دونوں ایک دوسرے کو پسند کرنے لگے کچھ ہی مہینوں میں یہ تعلقات پروان چڑھتے حتیٰ کہ دونوں نے شادی کے لیے فیصلہ بھی کرلیا۔ یہ علم میں رہے کہ اس کے بقول ان کی آپس میں ابھی تک ملاقات نہیں ہوئی،اس نے بعد میں مجھے کہا کہ میری اس لڑکی کے ساتھ منگنی کردیں۔مسئلہ یہ ہے کہ اس نے ابتداء میں مجھے نہیں بتایا کہ میرا اس لڑکی سے نیٹ چیٹ کے ذریعے تعارف ہوا ہے بلکہ اس کام کے لیے اس نے اپنی پھوپھو کوہم راز بنایا جو سکول میں ملازمت کرتی ہے اور اسے یہ کہا کہ وہ اس لڑکی سے کسی سہیلی کے ذریعے سکول میں تعلق نکالے اور اس کی والدہ سے بھی رابطہ کرے اور اسے یہ بتائے کہ میرے گھروالے میری اس سے منگنی کرنا چاہتے ہیں۔اس کی پھوپھو نے ایسا ہی کیا۔لیکن میں نے اس سے شادی کا مطالبہ قطعی طور پر ردکردیا اور اسے تسلیم نہ کیا جس کے کئی اسباب ہیں: 1۔ جس طریقے سے لڑکی کاتعارف ہوا وہ غیر شرعی ہے۔ 2۔ وہ اس لڑکی کی اخلاقیات کو زیادہ نہیں جانتا اور جو کچھ بھی اسکے علم میں ہے وہ صرف اورصرف ٹیلی فون کالوں کے ذریعے سے ہے۔ 3۔ اس نے ابتداء میں ہی جھوٹ بولا اور اس احساس قسم کے موضوع کو میرے سامنے نہیں رکھا بلکہ اپنی پھوپھو سے بہت کچھ کہتا رہا اور اس بات کو ا پنے سب سے زیادہ قریبی سےچھپائے رکھا اور جب یہ کام مکمل ہوا تو دوسروں کے سامنے اس کا اعلان کردیا۔ 4۔ الحمدللہ ہم ایک دینی خاندان سے تعلق رکھتے ہیں اور اسلامی تعلیمات پر عمل پیرا ہیں اور اس لڑکی کے ساتھ رابطہ کرنے کا اسلوب ہمارے اخلاق ور قدروقیمت سے ہی متفق نہیں چہ جائیکہ ہماری عادات اور رسم ورواج سے متفق ہو۔ خلاصہ یہ ہے کہ مجھے اس کے معاملے میں بہت حیرانی اور پریشانی ہوئی ہے اور پھر اب تواس میں اپنی گریجویشن کی پڑھائی میں بھی پیچھے رہنے اور اس سے علیحدگی اختیار کرنے کا رجحان پیدا ہورہا ہے۔آپ کے علم میں ہونا چاہیے کہ پہلے وہ پڑھائی میں بہت آگے تھا ہم نے جب بھی اس کے ساتھ شادی کے موضوع کو ختم کرنے کی بات کی ہے وہ اس پر اصرار کرنے لگا ہے کہ وہ اسی سے شادی کرے گا آپ اس پر راضی ہوجائیں وہ لڑکی اس کی
Flag Counter