Maktaba Wahhabi

320 - 492
ہی ختم کرسکتاہے۔ آپ کے لیے سب سے اہم یہ ہے کہ آپ اپنے خاوند کو چھوڑدیں اور اس کے ساتھ نہ رہیں کیونکہ وہ کافر ہے اور آپ مومن اور ہم خاوند کو بھی نصیحت بھی کرتے ہیں کہ وہ اپنے دین کی طرف واپس پلٹ آئے اور شیطان سے اللہ کی پناہ طلب کرے۔اس کےساتھ ساتھ اسے اذکار دعائیں بھی بکثرت کرنی چاہیں جو شیطان کو بھگانے والی اور دل سے وسوسہ دور کرنے والی ہوں۔ہم اللہ تعالیٰ سے دعا گو ہیں کہ وہ آپ کے خاوند کوتوفیق سے نوازے۔(آمین یا رب العالمین)(شیخ ابن عثمین رحمۃ اللہ علیہ) نماز میں سست شوہر کو باجماعت نماز کی ادائیگی کی تلقین باعث گناہ تو نہیں:۔ سوال۔جب عورت اپنے خاوند کو مسجد میں باجماعت نماز کی ادائیگی میں سستی کرنے پر نصیحت کرے یا پھر اسے غصے ہوتو کیا وہ اس بنا پر گناہگار ہوگی اس لیے کہ خاوند کا حق زیادہ ہے؟ جواب۔جب خاوند کسی حرام کردہ فعل کاارتکاب کرے مثلاً باجماعت نمازکی ادائیگی میں سستی،یا نشہ کرنا یا پھر رات بھر جاگنا تو اس پر عورت اپنے خاوند کو نصیحت کرے گی تو گناہگار نہیں ہوگی بلکہ عنداللہ ماجور ہوگی۔البتہ اسے چاہیے کہ نصیحت کرتے ہوئے نرم رویہ اپنائے اور اچھا اسلوب اختیار کرے کیونکہ ایسا کرنے میں اس کی بات زیادہ قبول اور فائدہ مند ہوگی۔(ا ن شاء اللہ)(شیخ ابن باز رحمۃ اللہ علیہ) بے نماز بیوی یا شوہر سے ہم بستر نہ ہونا:۔ سوال۔کیا خاوند یا بیوی کے لیے ممکن ہے کہ وہ ا پنے آپ کو بے نماز سے روک لے یعنی وہ اسے اپنے قریب نہ آنے دے؟دوسرے لفظوں میں کیایہ جائز ہے کہ دونوں میں سے جب ایک بے نماز ہو تو دوسرا اسے ا پنے سے ہم بستری نہ کرنے دے؟ جواب۔صرف روکنا ہی ضروری نہیں بلکہ عورت یا دونوں پر واجب ہے کہ ایسے شوہر یا ایسی بیوی سے معاشرت کوہی روک لے۔کیونکہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿وَلَا تُمْسِكُوا بِعِصَمِ الْكَوَافِرِ﴾
Flag Counter