Maktaba Wahhabi

293 - 492
اس بنا پر خاوند پر واجب ہے کہ اپنی بیوی سے اس طرح معاشرت اختیار کرے جو اس کی ضرورت اور خواہش پوری کر سکتی ہو۔یہ کوئی معاشرت نہیں کہ بیوی سے اتنی مدت تک علیحدگی اختیار کی جائے جو چارماہ تک جا پہنچے اور پھر اگر عورت تکلیف محسوس کرتی ہے تو اسے یہ حق حاصل ہے کہ وہ فسخ نکاح کا مطالبہ کرے۔(شیخ محمد المنجد) چاند رات اور عید کے روز ہم بستری:۔ سوال۔چاند رات اور عید کے دن ہم بستری کرنے کا کیا حکم ہے(میرا سوال دونوں عیدوں کے بارے میں ہے)؟میں نے کچھ دوست احباب سے سنا ہے کہ یہ جائز نہیں۔ جواب۔آپ نے جو اپنے دوست احباب سے بات سنی وہ صحیح نہیں چاند رات اور عید والے دن بیوی سے ہم بستری کرنا مباح ہے ہم بستری تو صرف مندرجہ ذیل حالتوں میں حرام ہے۔ 1۔ رمضان میں دن کے وقت۔ 2۔ حج اور عمرہ کے احرام کی حالت میں۔ 3۔ جب عورت حیض یا نفاس والی ہو۔(شیخ سعد الحمید) بیوی کی پچھلی جانب سے ہم بستری کا حکم:۔ سوال۔کیا آدمی کے لیے اپنی بیوی کی پچھلی جانب سے ہم بستری جائزہے۔؟ جواب۔شوہر کے لیے جائز ہے کہ وہ اپنی بیوی کی پچھلی جانب سے ہم بستری کرے جبکہ دخول پشت(پاخانے کی جگہ)میں نہیں بلکہ اگلی جانب(یعنی پیشاب کی جگہ)میں ہو۔کیونکہ)پشت کی جگہ میں دخول کرنا حرام ہے۔(سعودی فتوی کمیٹی) بیوی کا دودھ چوسنے کا حکم:۔ سوال۔دوران جماع میں نے اپنی بیوی کا دودھ پی لیا تو کیا اس کا دودھ میرے لیے حلال ہے؟ جواب۔سوال کا جواب دینے سے قبل رضاعت کے احکام بیان کرنا ضروری ہیں۔
Flag Counter