Maktaba Wahhabi

208 - 492
جواب۔کوئی شخص یہ محسوس کرے کہ وہ کسی عورت کی طرف مائل ہو رہا ہے تو اسے شرعی طریقہ اپنانا چاہیے اور وہ طریقہ نکاح کا ہے۔جب کوئی شخص کسی لڑکی سے شادی کرنا چاہے تو اسے چاہیے کہ وہ اسے منگنی کا پیغام بھیجے اور لڑکی کے ولی کے ذریعے اس سے منگنی کرے۔لڑکی کا ولی اس کا والد ہے اور اگر والد نہ ہو تو اس کے بعد اس کا سب سے قریبی رشتہ دار ہے یہ جائز نہیں کہ عورت سے منگنی میں غیر شرعی طریقہ اپنایا جائے یعنی اس سے خود تعارف کیا جائے تعلقات قائم کیے جائیں ٹیلی فون پر بات چیت کی جائے اور اس طرح کے دیگر تمام کام شیطانی ہیں جو برائی کی طرف کھینچتے ہیں ایسا کرنے والا وہ کچھ کرنا شروع کر دیتا ہے جس کا انجام اچھا نہیں ہو تا۔ اس لیے آپ پر ضروری ہے کہ آپ گھر میں دروازے کے ذریعے داخل ہوں اور اس لڑکی کے قریب ہونے کے لیے شرعی راستہ اختیار کریں اور اس میں کو ئی حرج نہیں کہ آپ منگنی کے وقت لڑکی کو اپنی طرف راغب کرنے اور مزید موافقت پیدا کرنے کے لیے اسے ولی کے ذریعے کوئی تحفہ دیں۔ہم اللہ تعالیٰ سے دعا گو ہیں کہ وہ ہم سب کو سیدھا راستہ عطا فرمائے۔اللہ تعالیٰ ہی توفیق دینے والا ہے۔(شیخ محمد المنجد) شراب نوش کی طرف سے شادی کے پیغام کا کیا جواب دینا چاہیے؟:۔ سوال۔کیا تقریبات میں شراب نوشی کرنے والے شخص سے شادی پر رضا مندی گناہ ہے؟میں شراب سے شدید نفرت کرتی ہوں۔اور میرے خیال میں شراب ہر کبیرہ گناہ کی جڑ ہے لیکن مجھے ایک شراب نوشی کرنے والے شخص نے شادی کا پیغام دیا ہے۔میں اس معاملے میں تردو کا شکار ہوں اور آپ سے نصیحت کی دراخوست ہے اللہ تعالیٰ آپ کو جزائے خیر عطا فرمائے۔ جواب۔افضل اور بہتر تو یہ ہے کہ آپ اس سے شادی نہ کریں لیکن آپ نے اس سے شادی کرلی تو یہ جائز ہو گا۔(شیخ محمد المنجد) مجھے شادی کا پیغام بھیجنے والوں کی گزشتہ زندگی خراب تھی:۔ سوال۔میں ایک اعتدال پسند مسلمان لڑکی ہوں اور حسب استطاعت اسلامی تعلیمات پر عمل بھی کرتی ہوں نہ تو شراب نوشی کرتی ہوں اور نہ ہی سگریٹ نوشی اور ڈانس کلبوں میں بھی نہیں جاتی اور نہ ہی غیر مردوں سے میل جول ہے میں اب شادی کے مرحلہ میں داخل ہو چکی ہوں اور والدین شادی کرنا چاہتے ہیں لیکن میرے لیے یہ بہت
Flag Counter