Maktaba Wahhabi

129 - 180
’’جب بندہ مر جاتا ہے تو عمل منقطع ہو جاتا ہے سوائے تین چیزوں کے : (1) صدقہ جاریہ (2) ایسا علم جس سے نفع حاصل کیا جائے (3) نیک بیٹا جو دعا کرے۔ ‘‘ اس لیے قرآن مجید کا علم و عمل سیکھنا چاہیے تاکہ موت کے بعد بھی اس کا فائدہ ہو اور قرآن مجید پر ایمان اسی وقت مکمل ہو گا جب اس پر عمل کریں گے اور جب عمل آئے گا تو پھر اللہ تعالیٰ کے عبادت گزار بندے بن کر سرخرو ہوں گے چنانچہ اللہ تعالیٰ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ایمان باللہ اور ایمان بالقرآن کی کچھ نشانیاں بیان کی ہیں جیسا کہ ابو ہریرۃ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ اُنھوں نے فرمایا: ((کُنْ وَ رَعًا تَکُنْ أَعْبَدَ النَّاسِ وَکُنْ قَنْعًا تَکُنْ أَشْکَرَ النَّاسِ وَأَحِبَّ لِلنَّاسِ مَا تُحِبُّ لِنَفْسِکَ تَکُنْ مُوْمِنًا وَأَحْسِنْ مُجَاوِرَۃَ مَنْ جَاوَرَکَ تَکُنْ مُسْلِمًا وَأَقل الضِّحْکَ فَإِنَّ کَثْرَۃَ الضَّحْکِ تُمِیْتُ الْقُلُوْبَ))[1] ’’گناہوں سے دور ہونے والا بن جاتو تمام لوگوں سے زیادہ عبادت گزار بن جاؤ گے اور قناعت کرنے والا بن جا تو تمام لوگوں سے زیادہ شکر گزار بن جاؤ گے اور لوگوں کے لیے وہی کچھ پسند کرو جو اپنے لیے پسند کرتے ہو تم مومن بن جاؤ گے اور اپنے پڑوسی کے ساتھ احسان کرو تم مسلمان بن جاؤ گے اور ہنسنا کم کردو کیونکہ کثرت سے ہنسنا دلوں کو مردہ کر دیتا ہے۔ ‘‘ اس لیے میرے بھائی ! آج سے ہم عہد کرتے ہیں کہ قرآن مجید کا یہ چوتھا حق (اس پر عمل کرنا ) ہماری زندگی کا محور و مرکز بنائیں گے۔ غلطیاں تو ہر ایک کرتا ہے لیکن بہترین وہ ہیں جو توبہ کریں جیسا کہ اللہ تعالیٰ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا :
Flag Counter