Maktaba Wahhabi

130 - 492
﴿الطَّلَاقُ مَرَّتَانِ فَإِمْسَاكٌ بِمَعْرُوفٍ أَوْ تَسْرِيحٌ بِإِحْسَانٍ﴾ "طلاقیں دو مرتبہ ہیں پھر یا تو اچھائی سے روکنا ہے یا عمدگی کے ساتھ چھوڑدینا ہے۔"[1] اس کے بعد اگلی آیت میں فر مایا: ﴿فَإِن طَلَّقَهَا فَلَا تَحِلُّ لَهُ مِن بَعْدُ حَتَّىٰ تَنكِحَ زَوْجًا غَيْرَهُ فَإِن طَلَّقَهَا فَلَا جُنَاحَ عَلَيْهِمَا أَن يَتَرَاجَعَا إِن ظَنَّا أَن يُقِيمَا حُدُودَ اللّٰهِ﴾ "پھر اگر اس کو(تیسری بار)طلاق دے دے تو اب(وہ عورت)اس کے لیے اس وقت تک حلال نہیں جب تک وہ اس کے سوا کسی دوسرے مرد سے نکاح نہ کر لے پھر اگر وہ بھی(کبھی اپنی مرضی سے)طلاق دے دے تو ان دونوں کو ایک دوسرے کے ساتھ ملنے میں کوئی گناہ نہیں بشرطیکہ وہ یہ جان لیں کہ اللہ کی حدوں کو قائم رکھ سکیں گے۔" [2] 4۔ احرام والی عورت سے بھی نکاح حرام ہے لیکن جب وہ احرام کھول دے تو پھر اس سے نکاح ہو سکتا ہے۔ 5۔ ایک نکاح میں دوبہنوں کوجمع کرنا بھی حرام ہے۔ارشاد باری تعالیٰ ہے کہ: ﴿وَأَنْ تَجْمَعُوا بَيْنَ الْأُخْتَيْنِ﴾ "اور یہ کہ تم دو بہنوں کو جمع کرو۔[3] اور اسی طرح بیوی اور اس کی پھوپھی یا بیوی اور اس کی خالہ کو ایک ہی نکاح میں جمع کرنا بھی حرام ہے۔اس کی دلیل وہ حدیث ہے جس میں مذکور ہے۔ "رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی ایسی عورت سے نکاح کرنے سے منع فرمایا تھا جس کی پھوپھی یا خالہ اس کے نکاح میں ہو۔" [4]
Flag Counter