Maktaba Wahhabi

205 - 492
والد کا اپنی بیٹی یا بیٹے سے اس کی منگنی کے متعلق مشورہ:۔ سوال۔کیا یہ جائز ہے کہ باپ بلا واسطہ اپنے بیٹے یا بیٹی سے ان کے لیے اپنی منتخب کردہ لڑکی یا لڑکے کے متعلق مشورہ کرے(کہ کیا وہ اس سے شادی پر راضی ہے)؟ جواب۔جی ہاں باپ کے لیے یہ جائز ہے کہ وہ اپنے بیٹے سے اس کے لیے اپنی منتخب کردہ لڑکی اور اپنی بیٹی سے اس کے لیے اپنے منتخب کردہ لڑکے کے متعلق بات چیت کرے اور ان میں سے ہر ایک کے ساتھ اس کے بارے میں مشورہ کرے کیونکہ اسی میں مصلحت ہے اللہ تعالیٰ ہی توفیق دینے والا ہے۔(سعودی فتویٰ کمیٹی) دوست کی منگیتر سے محبت اور شادی کی خواہش:۔ سوال۔میرے دوست نے ایک لڑکی سے منگنی کی اور ان دونوں نے شرعی طور پر ایک دوسرے کودیکھا بھی ہے لیکن ابھی تک عقد نکاح نہیں کیا میری نیت تھی کہ میں اس سے منگنی کروں میں نے اپنے دوست کو اس لڑکی کے بارے میں پو چھا کہ وہ مجھے اچھی لگتی ہے اور میں اس سے بہت ہی محبت کرنے لگا ہوں لیکن اس نے مجھ سے پہلے ہی اس لڑکی کے ساتھ منگنی کرلی۔میں اسے بھول نہیں سکتا مجھے یہ علم ہے کہ میرے لیے اپنے مسلمان بھائی کی منگنی پر منگنی کرنا جائز نہیں جیسا کہ حدیث میں بھی وارد ہے تو کیا جب میں اپنے دوست سے اس لڑکی کے ساتھ منگنی کرنے کی اجازت حاصل کر لو اور اس کے سامنے اپنی حالت رکھوں تو یہ مشکل حل ہوجائے گی؟ جواب۔جی ہاں یہ مشکل حل ہو جا ئے گی اس لیے کہ حدیث میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے۔ حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ﴿لا يَخْطُبْ الرَّجُل عَلَى خِطْبَةِ أَخِيهِ حَتَّى يَتْرُكَ الخَاطِبُ قَبْلَهُ،أَو يَأْذَنَ لَهُ الخَاطِبُ﴾ "تم میں سے کوئی اپنے بھائی کے پیغام پر نکاح نہ دے تاوقتیکہ اس سے پہلے پیغام نکاح دینے والا خود چھوڑ دے یا پیغام نکاح دینے والا اجازت دے دے۔"[1] اور میں نے شیخ ابن عثیمین رحمۃ اللہ علیہ سے اس مسئلہ اور اس کی دلیل کے بارے میں سوال کیا تو انھوں نے بھی وہی
Flag Counter