Maktaba Wahhabi

70 - 288
(۶)بہنوں کا بعض بھائیوں کی نگاہ میں خاص مقام بعض بھائیوں کی نظر میں بہنوں کی وقعت اور حیثیت غیر معمولی ہوتی ہے۔ رضاعی بہن سے تعامل مصطفوی صلی اللہ علیہ وسلم: ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا اپنی رضاعی بہن کے ساتھ حسن معاملہ اس حقیقت کو واضح کرنے کے لیے بہت کافی ہے۔حافظ ابن عبدالبر رحمہ اللہ نے اپنی کتاب[الاستیعاب]میں درج ذیل عنوان قائم کیا ہے: ((اَلشِّیْمَائُ أَوِ الشَمَاء السَعْدِیَۃُ أُخْتُ رَسُوْلِ اللّٰهِ صلی اللّٰه علیہ وسلم مِنَ الرَّضَاعَۃِ۔)) [’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی رضاعی بہن الشیما یا الشماء السعدیہ۔‘‘] اور اس کے نیچے یہ قصہ تحریر کیا ہے: ((أَغَارَتْ خَیْلُ رَسُوْلِ اللّٰهِ صلی اللّٰه علیہ وسلم عَلٰی ہَوَازَنَ،وَأَخَذُوْہَا فِیْمَنْ أَخَذُوْا مِنَ السَبِيْ،فَقَالَتْ لَہُمْ:’’أَنَا أُخْتُ صَاحِبِکُمْ۔‘‘ فَلَمَّا قَدِمُوْا بِہَا عَلٰی رَسُوْلِ اللّٰهِ صلی اللّٰه علیہ وسلم قَالَتْ لَہُ:’’یَا مُحَمَّد صلی اللّٰه علیہ وسلم أَنَا أُخْتُکَ۔’‘وَعَرَّفْتُہُ بِعَلاَمَۃِ عَرَفَہَا،فَرَحَّبَ بِہَا وَبَسَطَ لَہَا رِدَائَ ہُ،فَأَجْلَسَہَا عَلَیْہِ،وَدَمِعَتْ عَیْنَاہُ،وَقَالَ:’’إِنْ أَجَبْتِ فَأَقِیْمِيْ عِنْدِيْ مُکَرَّمَۃَ مُحَبَّبَۃَ،وَإِنْ أَحْبَبْتِ أَنْ تَرْجِعِيْ إِلٰی قَوْمِکِ أَوْ صَلْتُکِ۔‘‘ فَقَالَتْ:’’بَلْ أَرْجِعُ إِلٰی قَوْمِيْ۔‘‘ فَأَسْلَمَتْ:فَأَعْطَاہَا رَسُوْلُ اللّٰهِ صلی اللّٰه علیہ وسلم ثَلاَثَۃَ أَعْبُدٍ وَجَارِیَۃً
Flag Counter