Maktaba Wahhabi

258 - 288
حکم دوران عدت ہی اس کو اپنے گھر لے گئے۔ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کو اس بات کا علم ہوا،تو انہوں نے امیر مدینہ کو پیغام بھیجا کہ وہ اپنی بھتیجی کو شوہر کے گھر واپس پلٹنے کا حکم دیں۔ دلیل: امام بخاری رحمہ اللہ نے قاسم بن محمد رحمہ اللہ اور سلیمان بن یسار رحمہ اللہ سے روایت نقل کی ہے کہ: ((أَنَّ یَحْیَی بْنَ سَعِیْدِ بْنِ الْعَاصِ طَلَّقَ بِنْتَ عَبْدِ الرَّحْمٰنِ بْنِ الْحَکَمِ،فَانْتَقَلَہَا عَبْدُ الرَّحْمٰنِ،فَأَرْسَلَتْ عَائِشَۃُ أُمُّ الْمُؤْمِنِیْنَ رضی اللّٰه عنہا إِلَی مَرْوَانَ وَهُوَ أَمِيْرُ الْمَدِیْنَۃِ:’’اِتَّقِ اللّٰه وَارْدُدْہَا إِلَی بَیْتِہَا۔‘‘ قَالَ مَرْوَانُ[فِي حَدِیْثِ سُلَیْمَانَ(أَحَدُ رَاوِي الْحَدِیْثِ)]:’’إِنَّ عَبْدَ الرَّحْمٰنِ بْنَ الْحَکَمِ غَلَبَنِيْ۔‘‘ وَقَالَ الْقَاسِمُ بْنُ مُحَمَّدٍ(أَيْ فِيْ رِوَایَۃِ الرَّاوِيْ الثَّانِيْ):’’أَوْ مَا بَلَغَکَ شَأْنُ فَاطِمَۃَ بِنْتِ قَیْسٍ رضی اللّٰه عنہا؟‘‘ قَالَتْ:’’لاَ یَضُرُّکَ أَنْ لاَ تَذْکُرَ حَدِیْثَ فَاطِمَۃَ رضی اللّٰه عنہا۔‘‘ فَقَالَ مَرْوَانُ بْنُ الْحَکَمِ:’’إِنْ کَانَ بِکِ شَرُّ فَحَسْبُکِ مَا بَیْنَ ہٰذَیْنِ مِنَ الشَّرِ۔))[1] ’’یحییٰ بن سعید بن عاص نے عبدالرحمن بن حکم کی بیٹی طلق کو طلاق دی۔اسی کے والد عبدالرحمن نے اس کو[وہاں سے]منتقل کر لیا۔عائشہ رضی اللہ عنہا نے مروان کو پیغام بھیجا،اور تب وہ امیر مدینہ تھا:’’اللہ تعالیٰ سے ڈرو۔اور اس کو واپس پلٹائو۔‘‘
Flag Counter