Maktaba Wahhabi

182 - 288
قصے سے مستفاد باتیں: 1 ممنوعہ کاموں اور چیزوں کا سبب بننے والی باتوں اور چیزوں کو بھی شریعت ِ اسلامیہ میں حرام قرار دیا جاتا ہے،تاکہ لوگ حرام کردہ باتوں اور چیزوں سے آسانی سے بچ سکیں۔مٹی کے مٹکوں میں نبیذ تیار کرنے کی صورت میں نشہ پیدا ہونے کے زیادہ امکانات کے پیش نظر ان میں نبیذ کا تیار کرنا حرام کر دیا گیا ہے۔ 2 ممنوعہ چیزوں کے بارے میں کثرت سوال ناپسندیدہ ہے،اسی لیے ام المومنین حضرت صفیہ رضی اللہ عنہا نے مٹی کے مٹکوں میں نبیذ کے متعلق کثرت سوال پر نقد فرمایا۔ 3 حضرت صفیہ رضی اللہ عنہا نے مٹی کے مٹکوں میں نبیذ تیار کرنے کی حرمت بیان کرنے پر اکتفا نہ کیا،بلکہ اس کے ساتھ جائز متبادل طریقہ کار کی طرف رہنمائی فرمائی۔دعوت واحتساب میں اس بات کی اہمیت وضرورت بہت زیادہ ہے۔ 4 حضرت صفیہ رضی اللہ عنہا نے مٹی کے مٹکوں میں نبیذ تیار کرنے کی حرمت کے متعلق اپنے احتساب کی تایید میں سنت مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم پیش کی،اور بلاشک وشبہ حلت وحرمت کے سلسلے میں حرف آخر اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان وبیان ہی ہے۔ ٭٭٭ (۸)عائشہ رضی اللہ عنہا کا ازواج مطہرات کے طلب ِ میراث کے ارادے پر احتساب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی رحلت کے بعد آپ کی بعض بیویوں نے حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کوآپ صلی اللہ علیہ وسلم کی میراث میں سے اپنے حصے طلب کرنے کے لیے حضرت صدیق
Flag Counter