Maktaba Wahhabi

71 - 288
وَأَعْطَاہَا نِعْمًا وَشَائً۔))[1] ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سواروں نے ہوازن قبیلے پر حملہ کیا،اور ان میں کچھ لوگوں کو قیدی بنایا،انہی میں سے یہ[آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی رضاعی بہن]بھی تھیں۔انہوں نے ان سے کہا:’’میں تمہارے ساتھی[نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم]کی ہمشیرہ ہوں۔‘‘ جب وہ انہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لے کر حاضر ہوئے،تو انہوں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا:’’اے محمد(صلی اللہ علیہ وسلم)میں آپ کی بہن ہوں۔‘‘ علاوہ ازیں انہوں نے اپنی شناخت ایک نشانی سے کروائی،جس کے ذریعے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں پہچان لیا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں خوش آمدید کہا،اور ان کے لیے اپنی چادر بچھا کر انہیں اس پر بٹھا دیا،اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی آنکھوں میں آنسو آ گئے،پھر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا:’’اگر پسند کرو تو عزت ومحبت کے ساتھ ہمارے ساتھ قیام کیجیے،اور اگر اپنی قوم کے ہاں واپس جانا چاہو،تو ہم آپ کو وہاں پہنچا دیتے ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا:’’بلکہ میں اپنی قوم کی طرف پلٹتی ہوں۔‘‘ وہ مسلمان ہو گئیں،اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں تین غلام،ایک لونڈی اور بھیڑ بکریاں عطا فرمائیں۔‘‘ موجودہ دور کے بعض بھائیوں کا بہنوں سے لگاؤ: کوئی یہ نہ سمجھے کہ بہنوں سے تعلق اور ان کی عزت وتکریم زمانہ ماضی ہی کی بات ہے۔موجودہ دور میں بھی ایسے بعض بھائی نظر آتے ہیں کہ کسی کی بات کا سننا ماننا
Flag Counter