Maktaba Wahhabi

113 - 288
(دور سے)گزرنے پر اکتفا کیوں نہیں کیا؟‘‘ قصے سے مستفاد باتیں: 1 حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے اپنی آزاد کردہ لونڈی کے احتساب میں سخت روی اختیار کی۔ 2 حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی نگاہ میں عورت کا مردوں میں گھسنا کس قدر ناپسندیدہ اور قبیح کام ہے،اگرچہ یہ گھسنا روئے زمین کی مقدس ترین سرزمین حرم پاک ہی میں اس حجر اسود کو چھونے کی غرض سے ہی کیوں نہ ہو جس کا چھونا گناہوں کے جھڑنے کا سبب ہے۔[1] اب بھی حجر اسود کو چھونے یا بوسہ دینے کی غرض سے مردوں میں گھسنے والی نادان عورتیں،اور دیگر جگہوں میں غیر محرم مردوں کے ساتھ اختلاط کرنے والی عورتیں اس واقعہ کی روشنی میں اپنے اپنے طرز عمل کا جائزہ لیں۔ ٭٭٭ (۱۶)طلحہ رضی اللہ عنہ کی بیوی کا انہیں اقربا میں مال خرچ کرنے کی تلقین کرنا حضرت طلحہ بن عبیداللہ رضی اللہ عنہ اپنے پاس مال جمع ہونے کے سبب پریشان ہوئے،تو ان کی زوجہ محترمہ حضرت سعدی رضی اللہ عنہ نے انہیں وہ مال قرابت داروں میں تقسیم کرنے کی
Flag Counter