Maktaba Wahhabi

49 - 288
جنسوں کے لیے ہے۔جب گواہی دینے کے لیے شاہدوں کو طلب کیا جائے،تو خواہ وہ مردوں میں سے ہوں یا عورتوں میں سے،انہیں شہادت دینے کے لیے حاضر ہونا چاہیے۔اسی طرح روزے جس طرح مردوں پر فرض کیے گئے ہیں،اسی طرح عورتوں پر بھی فرض ہیں۔روزوں کی فرضیت کے لیے صیغہ مذکر کے استعمال کی بنا پر خواتین اس حکم سے مستثنیٰ نہیں۔ ٭٭٭ مطلب دوئم خواتین پر فرضیت ِاحتساب کے متعلق خاص نصوص خواتین پر نیکی کا حکم دینے اور برائی سے منع کرنے کی ذمہ داری کے متعلق کتاب وسنت میں متعدد نصوص موجود ہیں۔انہی میں سے بتوفیق ِ الٰہی تین ذیل میں پیش کی جا رہی ہیں: 1۔ارشاد رب العالمین: {یٰنِسَآئَ النَّبِيِّ لَسْتُنَّ کَأَحَدٍ مِّنَ النِّسَآئِ إِنِ اتَّقَیْتُنَّ فَلاَ تَخْضَعْنَ بِالْقَوْلِ فَیَطْمَعَ الَّذِي فِيْ قَلْبِہِ مَرَضٌ وَقُلْنَ قَوْلاً مَّعْرُوْفًا} [1] (ترجمہ:’’اے نبی کی بیویو! تم عام عورتوں کی طرح نہیں ہو،اگر تم اللہ تعالیٰ سے ڈرنے والی ہو،پس تم[غیر مردوں سے]دبی زبان سے بات نہ کرو کہ جس کے دل میں[گناہ کی]بیماری ہے وہ لالچ کرنے لگے،اور کھری کھری صاف بات کیا کرو۔‘‘)
Flag Counter