Maktaba Wahhabi

143 - 288
ثُمَّ دَعَتْ بِخَمَارٍ،فَکَسَتْہَا۔))[1] ’’میں نے عبدالرحمن بن ابی بکر رضی اللہ عنہا کی بیٹی حفصہ کو باریک دوپٹے میں دیکھا،اس کا گریبان نیچے سے نظر آ رہا تھا۔عائشہ رضی اللہ عنہا نے اس کے دوپٹے کو چیر دیا،اور فرمایا:’’اللہ تعالیٰ نے سورہ نور[2] میں جو[حکم]نازل فرمایا ہے کیا تجھے اس کا علم نہیں ؟‘‘ پھر ایک اوڑھنی منگوائی،اور اس کو پہنا دی۔‘‘ ایک دوسری روایت میں ہے: ((فَشَقَّتْہُ عَائِشَۃُ رضی اللّٰه عنہا وَکَسَتْہَا خِمَارًا کَثِیْفًا۔))[3] ’’عائشہ رضی اللہ عنہا نے اس کو چیر دیا،اور اس کو ایک موٹی اوڑھنی پہنائی۔‘‘ قصے سے مستفاد باتیں: 1 حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے[ڈانٹ ڈپٹ اور جھاڑنے کا]درجہ احتساب استعمال کیا۔اور شاید اس سختی کا سبب یہ تھا کہ آل صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کی بیٹی سے یہ توقع نہ تھی کہ وہ ایسی باریک اوڑھنی میں گھر سے نکلے۔ 2 حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے باریک اوڑھنی کو اتارنے کا حکم دینے کی بجائے اس کوچیر دیا۔اور شاید اس میں بھتیجی کے لیے ہمیشہ یاد رہنے والا سبق،اور کبھی نہ بھولنے والی تنبیہ ہو۔حضرات صحابہ رضی اللہ عنہم کے اس سلسلے میں متعدد واقعات ثابت ہیں۔ان کی
Flag Counter