Maktaba Wahhabi

84 - 288
(۴)ام حکیم رضی اللہ عنہا کا شوہر کو دعوت ِ اسلام دینا ابوجہل کی بہو ام حکیم فتح مکہ کے موقع پر مسلمان ہو گئیں(رضی اللہ عنہا)ان کے شوہر عکرمہ اسلام اور مسلمانوں کی دشمنی میں انتہائی سرگرم اور پیش پیش تھے اسی بنا پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے قتل کا حکم دے رکھا تھا۔ حضرت ام حکیم رضی اللہ عنہانے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اپنے شوہر کے لیے امان حاصل کیا،اور انہیں واپس لانے کی خاطر ان کے پیچھے گئیں،اور رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر اسلام قبول کرنے کی دعوت دی۔وہ مسلسل دعوت دیتی رہیں،یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ نے ان کی مراد کو پورا کر دیا۔ دلیل: حافظ ابن عبدالبر رحمہ اللہ نے ان کا یہ واقعہ بایں الفاظ نقل کیا ہے: ((أَسْلَمَتْ یَوْمَ الْفَتْحِ،وَاسْتَأْمَنَتْ النَّبِيَّ صلی اللّٰه علیہ وسلم لِزَوْجِہَا عِکْرَمَۃَ،وَکَانَ عِکْرَمَۃُ قَدْ فَرَّ إِلَی الْیَمَنِ،وَخَرَجَتْ فِيْ طَلَبِہِ فَرَدَّتْہُ حَتَّی أَسْلَمَ،وَثَبَتَا عَلَی نِکَاحِہِمَا۔))[1] ’’وہ فتح[مکہ]کے دن مسلمان ہوئیں،اورنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اپنے خاوند عکرمہ کے لیے امان طلب کیا،جو کہ یمن کی طرف فرار ہو گیا تھا۔وہ اس کی تلاش میں نکلیں،یہاں تک کہ وہ انہیں لے کر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں پہنچیں،اور وہ مسلمان ہو گئے،اور دونوں کا[سابقہ]نکاح برقرار رہا۔‘‘
Flag Counter