Maktaba Wahhabi

98 - 288
دلیل: امام احمد رحمہ اللہ نے عروہ رحمہ اللہ سے روایت نقل کی ہے،اور انہوں نے بُدَیَّہ رحمہ اللہ سے،اور انہوں[بُدَیَّہ ؒ]نے بیان کیا کہ: ((أَرْسَلَتْنِيْ مَیْمُوْنَۃُ بِنْتُ الْحَارِثِ صلی اللّٰه علیہ وسلم إِلَی امْرَأَۃِ عَبْدِاللّٰهِ بنْ عَبَّاسٍ رضی اللّٰه عنہما،وَکَانَتْ بَیْنَہُمَا قَرَابَۃٌ،فَرَأَیْتُ فَرَاشَہَا مُعْتَزِلاً فِرَاشَہُ،فَظَنَنْتُ أَنَّ ذٰلِکَ لِہَجْرَانٍ۔فَسَأَلْتُہَا فَقَالَتْ:’’لاَ،وَلٰکِنِّي حَائِضٌ،فَإِذَا حِضْتُ لَمْ یَقْرُبْ فِرَاشِيْ۔‘‘ فَأَتَیْتُ مَیْمُوْنَۃَ رضی اللّٰه عنہا فَذَکَرْتُ ذٰلِکَ لَہَا،فَرَدَّتْنِيْ إِلَی ابْنَ عَبَّاسٍ رضی اللّٰه عنہما،فَقَالَتْ:’’أَرْغَبَۃً عَنْ سُنَّۃِ رَسُوْلِ اللّٰهِ صلی اللّٰه علیہ وسلم؟ لَقَدْ کَانَ رَسُوْلُ اللّٰهِ صلی اللّٰه علیہ وسلم یَنَامُ مَعَ الْمَرْأَۃِ مِنْ نِسَائِہِ،وَمَا بَیْنَہُمَا إِلاَّ ثَوْبٌ مَا یُجَاوِزُ الرُّکْبَتَیْنِ۔‘‘))[1] ’’مجھے میمونہ بنت حارث نے عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کی بیوی کے ہاں بھیجا،اور وہ ان کی رشتے دار تھی۔میں نے دیکھا کہ اس کا بستر ان[ابن عباس رضی اللہ عنہما]کے بستر سے الگ تھلگ ہے۔میں نے خیال کیا کہ یہ دونوں کی باہمی ناراضگی کے سبب ہے۔میرے دریافت کرنے پر اس عورت نے بتلایا:’’میں حائضہ ہوں،اور وہ بیماری کے دنوں میں میرے بستر کے قریب نہیں آتے۔‘‘ واپس پلٹنے پر میں نے یہ بات میمونہ رضی اللہ عنہا کے سامنے ذکر کر دی۔انہوں نے مجھے واپس ابن عباس رضی اللہ عنہما کے پاس بھیجا کہ ان سے کہوں:’’کیا تم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت سے بے رغبتی کر رہے ہو؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بیوی[کی
Flag Counter