Maktaba Wahhabi

155 - 288
((أَنَّ حَسَّانَ بْنَ ثَابِتٍ رضی اللّٰه عنہ کَانَ مِمَّنْ کَثَّرَ عَلَی عَائِشۃَ رضی اللّٰه عنہا،فَسَبَبْتُہُ،فَقَالَتْ:’’یَا ابْنَ أُخْتِيْ ! دَعْہُ،فَإِنَّہُ کَانَ یُنَافِحُ عَنْ رَسُوْلِ اللّٰهِ صلی اللّٰه علیہ وسلم۔‘‘))[1] ’’یقینا حسان بن ثابت رضی اللہ عنہ نے عائشہ رضی اللہ عنہا کے خلاف بہت باتیں کیں تھیں،[اس پر]میں[عروہ رحمہ اللہ]نے انہیں برا بھلا کہا۔انہوں[عائشہ رضی اللہ عنہا]نے فرمایا:’’اے میرے بھانجے! انہیں کچھ نہ کہو،کیونکہ وہ یقینا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا دفاع کیا کرتے تھے۔‘‘ قصے سے مستفاد باتیں: 1 مخلص اور سچا مسلمان بھی بسا اوقات کسی مسلمان کے بارے میں غلط فہمی کا شکار ہو کر نامناسب بات کہہ دیتا ہے جیسا کہ حضرت حسان رضی اللہ عنہ نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے بارے میں غلط فہمی کے سبب نادرست اور غلط بات کہی۔ 2 حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی نگاہ میں رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان وعظمت کس قدر بلند وبالا ہے کہ انہوں نے دفاع رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے حضرت حسان رضی اللہ عنہ کی خدمات کے پیش نظر،اپنے بارے میں ان کی نامناسب گفتگو سے درگذر کرنے کی اپنے بھانجے کو تلقین کی۔ ٭٭٭ (۳۷)بریرہ رضی اللہ عنہا کا عبدالملک کو خون ریزی سے بچنے کی تلقین کرنا حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی آزاد کردہ لونڈی حضرت بریرہ رضی اللہ عنہا،عبدالملک بن مروان
Flag Counter