Maktaba Wahhabi

237 - 288
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما کے فتویٰ کو سنت مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کی رو سے غلط ثابت کیا۔ 5 حافظ ابن حجر رحمہ اللہ کے بقول اس قصے سے اہل علم کا ایک دوسرے کا احتساب کرنا ثابت ہوتا ہے۔[1] 6 اس واقعے سے ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کی سنت مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم سے کمال آگاہی آشکارا ہوتی ہے۔مذکورہ بالا مسئلے کے متعلق انہوں نے کس قدر تفصیل اور عمدگی سے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے اسوہ حسنہ کو پیش کیا۔اس بارے میں امام ابن تین رحمہ اللہ نے فرمایا ہے: ((أَرَادَتْ عَائِشَۃَ رضی اللّٰه عنہا عِلْمَہَا بِجَمِیْعِ الْقِصَۃ۔))[2] ’’(ساری بات بیان کرنے میں)عائشہ رضی اللہ عنہاکا مقصود یہ تھا کہ انہیں سارے قصے کا علم ہے۔’‘رضي للّٰه عنہا وأرضاہا۔ ٭٭٭ (۱۳)عمرئہ رجب کے متعلق روایت پر عائشہ رضی اللہ عنہا کا احتساب حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک عمرہ ماہ رجب میں کیا۔ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے اس بارے میں استفسار کیا گیا،تو انہوں نے اس بات کی تردید کی۔ دلیل: امام بخاری رحمہ اللہ نے مجاہد رحمہ اللہ سے روایت کی ہے کہ انہوں نے بیان کیا کہ:
Flag Counter