Maktaba Wahhabi

295 - 288
استاد ظافر قاسمی کی تحریر: انہوں نے تحریر کیا ہے۔ ((وَقَدْ أَشَارَ ابْنُ الْجَوْزِي إِلَی اِسْتِعْمَال عُمَرَ لِّلشِّفَائِ رضی اللّٰه عنہما فَقَالَ:’’وَکَانَ عُمَرُ رضی اللّٰه عنہ إِذَا دَخَلَ السُّوْقَ دَخَلَ عَلَیْہَا۔))[1] ’’ابن جوزیرحمہ اللہ نے الشفاء رضی اللہ عنہا کی عمر رضی اللہ عنہ کی جانب سے تقرری کی طرف اشارہ کیا ہے،انہوں نے بیان کیا کہ:’’عمر رضی اللہ عنہ جب بازار تشریف لے جاتے تو ان کے ہاں جاتے۔‘‘ پھر استاد قاسمی رحمہ اللہ نے ابن جوزیرحمہ اللہ کی عبارت پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا ہے: ((وَفِي ہٰذِہِ الْعِبَارَۃِ إِشَارَۃٌ إِلَی مَکَانِ عَمَلِہَا،وَإِلاَّ لِکَانَتْ فِيْ بَیْتِہَا۔وَلٰکِنَّہَا فِي السُّوْقِ لِتَأْدِیْبِ الْغَشَّاشِیْنَ،وَمُرَاقَبَتِہِمْ،وَعَلَی الْعُمُوْمِ:لِلْقَیَامِ بِوَاجِبِہَا۔))[2] ’’اس عبارت میں ان کی جائے عمل کی طرف اشارہ ہے،کیونکہ اگر وہ وہاں نہ ہوتیں،تو اپنے گھر میں ہوتیں،لیکن وہ تو بددیانت لوگوں کو ادب سکھانے،ان کی نگرانی کرنے،غرضیکہ اپنی ڈیوٹی کے ادا کرنے کی خاطر بازار میں تھیں۔‘‘ استاد قاسمی کی تحریر پر تبصرہ: 1 انسان یہ دیکھ کر حیران رہ جاتا ہے کہ ایک پڑھا لکھا شخص اپنے استدلال کی عمارت مفروضوں پر استوار کرنے کی کوشش کرے۔حافظ ابن جوزی رحمہ اللہ کی عبارت کی جو تفسیر استاد قاسمی نے کی ہے معلوم نہیں لغت کی کون سی کتاب اس کی تایید
Flag Counter