Maktaba Wahhabi

195 - 288
کر دیا،اللہ عزوجل انہیں قتل کرے،انہوں نے انہیں دھوکا دیا اور پھسلایا،اللہ تعالیٰ ان پر لعنت کرے۔‘‘ قصے سے مستفاد باتیں: 1 اہل کوفہ کس قدر بے وفا اور غدار تھے۔ 2 مسلمانوں کے ساتھ غداری کر کے ان کو قتل کروانے کے لیے بددعا کرنا،اور اس پر لعنت کرنا صحیح اور درست ہے۔حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہ نے اہل کوفہ کے اسی قسم کے طرز عمل کی بنا پر ان کے لیے بددعا کی،اور ان پر لعنت بھی کی۔ ٭٭٭ (۱۴)معرکۂ یرموک میں بھاگنے والوں کو مسلمان عورتوں کا ڈانٹنا معرکۂ یرموک میں رومیوں کے حملے کی شدت کے وقت بعض مسلمانوں نے پسپائی اختیار کی۔اس پر مسلمان خواتین نے انہیں ڈانٹا،اور معرکۂ کارزار میں واپس پلٹنے کی تلقین کی۔ دلیل: حافظ ابن کثیر رحمہ اللہ نے اس بارے میں تحریر کیا ہے: ((وَکُنَّ… اَلْمُسْلِمَاتِ…یَضْرِبْنَ مَنِ انْہَزَمَ مِنَ الْمُسْلِمِیْنَ،وَیَقُلْنَ:’’أَیْنَ تَذْہَبُوْنَ وَتَدَعُوْنَنَا لِلعُلُوْجِ ؟’‘فَإِذَا زَجَرْنَہُمْ لاَ یَمْلِکُ أَحَدٌ نَفْسَہُ حَتَّی یَرْجِعَ إِلَی الْقِتَالِ))[1] ’’اور وہ(یعنی مسلمان خواتین)پسپائی اختیار کرنے والے مسلمانوں کو
Flag Counter