Maktaba Wahhabi

201 - 288
قصے سے مستفاد باتیں: 1 حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے حمص کی خواتین کے متعلق سنی ہوئی بات پر احتساب سے پہلے انہی سے اس بات کی تصدیق کی۔بہت سے احتساب کرنے والے اس بارے میں کوتاہی کا شکار ہیں،سنی سنائی بات پر بلا تحقیق اعتماد کر کے احتساب شروع کر دیتے ہیں۔ 2 مہمانی کے شیطانی اور جھوٹے آداب حضرت عائشہ رضی اللہ عنہاکے لیے مہمان عورتوں کی غلطی پر احتساب کی راہ میں رکاوٹ نہ بنے۔ 3 ام المومنین رضی اللہ عنہا نے اپنے احتساب کی تایید میں فرمان مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم پیش کی۔ ٭٭٭ (۱۷)خواتین حمص کے حماموں میں جانے پر ام سلمہ رضی اللہ عنہا کا احتساب حماموں میں جانے والی حمص کی کچھ خواتین حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا کے پاس آئیں،تو انہوں نے بھی ان کے وہاں جانے پر احتساب کیا۔ دلیل: امام حاکم رحمہ اللہ نے سائب رحمہ اللہ سے روایت نقل کی ہے کہ انہوں نے بیان کیا کہ: ((إِنَّ نِسَائً دَخَلْنَ عَلَی أُمِّ سَلَمَۃَ رضی اللّٰه عنہا زَوْجِ النَّبِيِّ صلی اللّٰه علیہ وسلم فَسَأَلَتْہُنَّ:’’مَنْ أَنْتُنَّ؟‘‘ قُلْنَ:’’مِنْ أَہْلِ حِمْصٍ۔‘‘ قَالَتْ:’’مِنْ أَصْحَابِ الْحَمَّامَاتِ؟‘‘ قُلْنَ:’’وَبِہَا بَأْسٌ؟‘‘
Flag Counter