Maktaba Wahhabi

142 - 288
کے ساتھ کوشش کرتے رہنا ایسی عبادت سے کہیں زیادہ ضروری اور اعلیٰ وافضل ہے۔ 2 حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے صلیب والی چادر اتار پھینکنے کا حکم دو مرتبہ دیا۔احتساب میں[امر]اور[نہی]کو بوقت ضرورت ایک سے زیادہ دفعہ دہرایا جاتا ہے۔ 3 حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے دونوں واقعات میں اپنے احتساب کے ثبوت کی خاطر رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کو بطور دلیل پیش کیا،اور بلا شک وشبہ دلیل تو سنت مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم ہی ہے،یا فرمان رب العالمین۔ 4 حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی نگاہ میں کپڑے میں صلیب کی صورت کا ہونا کس قدر سنگین گناہ ہے کہ انہوں نے دوران طواف اور سعی بھی اس پر احتساب کیا۔رَضِيَ اللّٰهُ تَعَالَی عَنْہَا وَأَرْضَاہَا۔ ٭٭٭ (۲۹)عائشہ رضی اللہ عنہا کا بھتیجی کا باریک دوپٹہ چیر دینا حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی بھتیجی باریک دوپٹہ اوڑھے ان کے ہاں آئی۔انہوں نے اس کا دوپٹہ چیر پھینکا،اس کو ڈانٹا،اور ساتھ ہی ایک موٹی اوڑھنی اس کو پہنا دی۔ دلیل: امام ابن سعد رحمہ اللہ نے علقمہ بن ابی علقمہ سے روایت نقل کی ہے،اور انہوں نے اپنی والدہ سے روایت نقل کی ہے کہ انہوں نے بیان کیا کہ: ((رَأَیْتُ حَفْصَۃَ بِنْتَ عَبْدِ الرَّحْمٰنِ بْنِ أَبِيْ بَکْرٍ رضی اللّٰه عنہا،عَلَیْہَا خِمَارٌ رَقِیْقٌ یَشُفُّ عَنْ جَیْبِہَا،فَشَقَّتْہُ عَائِشۃُ رضی اللّٰه عنہا،وَقَالَتْ:’’أَمَا تَعْلَمِیْنَ مَا أَنْزَلَ اللّٰهُ فِيْ سُوْرَۃِ النُّوْرِ‘‘؟
Flag Counter