Maktaba Wahhabi

130 - 288
2 ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا نے دونوں کا احتساب کرتے ہوئے ڈانٹ ڈپٹ کی،کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات رضی اللہ عنہم کے بھانجوں سے ایسی حرکت کی توقع نہ تھی۔ 3 اس قصے میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہاکا عدل وانصاف اور شان وعظمت نمایاں ہے کہ انہوں نے اپنی سوکن حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا کی اتنے شاندار الفاظ میں تعریف کی کہ شاید ہی کوئی اپنی سوکن کو اتنی فراخ دلی سے خراج تحسین پیش کرتی ہو۔ ٭٭٭ (۲۴)عائشہ رضی اللہ عنہا کا شراب کے ساتھ کنگھی کرنے پر احتساب ایک شامی عورت نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کو بتلایا کہ وہ بیٹیوں کی کنگھی کے دوران شراب استعمال کرتی ہے۔انہوں نے اس کو ایسا کرنے سے منع فرمایا۔ دلیل: امام حاکم رحمہ اللہ نے سبیعہ اسلمیہ رضی اللہ عنہاسے روایت نقل کی ہے کہ انہوں نے بیان کیا کہ: ((دَخَلَ عَلَی عَائِشَۃَ رضی اللّٰه عنہا نِسْوَۃٌ مِنْ أَہْلِ الشَّامِ،فَقَالَتْ عَائِشَۃُ رضی اللّٰه عنہا:’’مِمَّنْ أَنْتُنَّ‘‘؟ فَقُلْنَ:’’مِنْ أَہْلِ حِمْصِ۔‘‘ فَقَالَتْ:’’صَوَاحِبُ الْحَمَّامَاتِ۔‘‘ فَقُلْنَ:’’نَعَمْ۔‘‘ فَقَالَتْ عَائِشَۃُ رضی اللّٰه عنہا:’’سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰهِ صلی اللّٰه علیہ وسلم یَقُوْلُ:’’اَلْحَمَّامُ حَرَامٌ عَلَی نِسَائِ أُمَّتِيْ۔‘‘
Flag Counter