Maktaba Wahhabi

226 - 288
بلایا جاتا ہے تاکہ ان کے درمیان فیصلہ کر دے،تو ان کا کہنا یہی ہوتا ہے:’’ہم نے سنا اورمان لیا‘‘،اور یہی لوگ فلاح پانے والے ہیں۔‘‘) ٭٭٭ (۹)روایت ِابن عمر پر عائشہ رضی اللہ عنہاکا احتساب حضرت عائشہ کو اطلاع ملی کہ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ مہینہ انتیس دنوں کا ہوتا ہے۔اس پر انہوں نے روایت کے بیان کرنے میں ان کی غلطی کی نشان دہی کی۔ دلیل: امام احمد رحمہ اللہ نے یحییٰ بن عبدالرحمن رحمہ اللہ سے روایت نقل ہے،اور انہوں نے ابن عمر رضی اللہ عنہما سے،اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے،کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((اَلشَّہْرُ تِسْعٌ وَعِشْرُوْنَ۔))[1] ‘’مہینہ انتیس دن ہے۔’‘ لوگوں نے اس بات کا ذکر عائشہ رضی اللہ عنہاسے کیا،تو انہوں نے فرمایا:’’اللہ تعالیٰ ابوعبدالرحمن پر رحم فرمائے ! انہیں سہو ہو گیا ہے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک مہینے کے لیے اپنی عورتوں سے الگ ہوئے۔انتیس دن[پورے]ہونے پر آپ[بالا خانے سے]نیچے تشریف لائے،اور فرمایا:’’مہینہ کبھی انتیس دن کا ہوتا ہے۔‘‘ قصے سے مستفاد باتیں: 1 اس قصے میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہاکی ضبط حدیث میں مہارت،باریک بینی اور
Flag Counter