Maktaba Wahhabi

273 - 288
((قَوَّام:اَلنَّاظِرُ فِي الشَّيْئِ الْحَافِظُ لَہُ،وَاسْتُدِلَّ بِہَا عَلَی أَنَّ الْمَرْأَۃَ لاَ یَجُوْزُ لَہَا أَنْ تَلِي الْقَضَائَ کَالْإِمَامَۃِ الْعُظْمَی،لِأَنَّہُ جَعَلَ الرَّجَالَ قَوَّامِیْنَ عَلَی النِّسَائِ،فَلَمْ یَجُزْ أَنْ یَقُمْنَ عَلَی الرِّجَالِ۔))[1] ’’(قَوَّام سے مراد)کسی چیز کی دیکھ بھال کرنے والا،اس کی حفاظت کرنے والا،اور اس[آیت کریمہ]سے یہ استدلال کیا گیا ہے کہ عورت امامت عظمی کی طرح منصب قضا بھی نہیں سنبھال سکتی،کیونکہ اللہ تعالیٰ نے مردوں کو ان کے جملہ معاملات سر انجام دینے کا ذمہ دار بنایا ہے،اس لیے یہ جائز نہیں کہ وہ مردوں کے معاملات سر انجام دیں۔‘‘ اسی طرح عورت کو بازار میں منصب احتساب پر فائز کرنا بھی درست نہیں،کیونکہ اس میں مردوں،عورتوں اور تمام کائنات کے خالق کی تقسیم کار کو یکسر الٹ دینا ہے،اور بہترین تقسیم کار تو اللہ خالق ہی کی تقسیم کار ہے۔ {صُنْعَ اللّٰهِ الَّذِیٓ أَتْقَنَ کُلَّ شَيْئٍ إِنَّہُ خَبِیْرٌ بِمَا تَفْعَلُوْنَ} [2] کوئی یہ خیال نہ کرے کہ آیت کریمہ میں تو صرف خاوند کی بیوی پر سربراہی اور سرپرستی کا ذکر ہے،حقیقت یہ ہے کہ اس میں جنس ذکور کی عورتوں کی صنف پر نگہبانی اور سرپرستی کا ذکر ہے۔ اسی سلسلے میں مشہور مفسر شیخ ابن عاشور رحمہ اللہ نے تحریر کیا ہے: ((اَلْمُرَادُ مِنَ الرِّجَالِ مَنْ کَانَ مِنْ أَفْرَادِ حَقِیْقَۃِ الرَّجُلِ،أَيْ الصِّنْفُ الْمَعْرُوْفُ مِنَ النَّوْعِ الْإِنْسَانِي،وَہُوَ صِنْفُ الذُّکُوْرِ،
Flag Counter