Maktaba Wahhabi

249 - 276
( سلے ہوئے کپڑے مثلاً :قمیص،کوٹ،جبہ،شلوار،ٹوپی اور پگڑی یا ان جیسا کوئی کپڑا جو سر پر رکھا جاتا ہے،اسی طرح وہ رنگا ہوا کپڑا حرام ہے جس سے خوشبو آتی ہو،موزے پہننا حرام ہے،البتہ جوتا پہن سکتا ہے،اگر جوتے نہ ہوں تو موزے ٹخنوں تک کاٹ کر پہن سکتا ہے۔ ( علماء کا اس پر اتفاق ہے کہ یہ چیزیں مردوں کے ساتھ خاص ہیں۔ ( عورت کے لیے ہر قسم کا لباس پہننا جائز ہے،البتہ خوشبو لگا ہوا کپڑا،نقاب اور دستانے نہیں پہن سکتی۔ نبیٔ کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((لَا تَتَنَقَّبْ الْمُحْرِمَةُ وَلَا تَلْبَسْ الْقُفَّازَيْنِ)) ’’احرام والی عورت نقاب اوڑھے نہ دستانے پہنے۔‘‘[1] وہ اجنبی مردوں سے چھتری وغیرہ سے یا چہرے پر کپڑا لٹکا کر اپنا چہرہ چھپائے گی۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں: ((كَانَ الرُّكْبَانُ يَمُرُّونَ بِنَا وَنَحْنُ مَعَ رَسُولِ اللّٰهِ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُحْرِمَاتٌ،فَإِذَا حَاذَوْنَابِنَا سَدَلَتْ إِحْدَانَا جِلْبَابَهَا مِنْ رَأْسِهَا عَلَى وَجْهِهَا،فَإِذَا جَاوَزُونَا كَشَفْنَاهُ)) ’’ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حالت احرام میں ہوتیں اور قافلے ہمارے پاس سے گزرتے،جب وہ ہمارے سامنے آتے تو ہم اپنی چادریں چہرے پر لٹکا لیتیں اور جب وہ گزر جاتے تو ہم چادریں چہرے سے اُٹھا لیتی تھیں۔‘‘[2] ( اگر آدمی کو احرام کے لیے دو چادریں یا جوتے نہ ملیں،تو جو ملے پہن لے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم
Flag Counter