Maktaba Wahhabi

212 - 276
گی (یہ دونوں نشانیاں سخت زہریلے سانپ کی ہیں) وہ اس کے گلے کا طوق بنا دیا جائے گا،پھر وہ سانپ اس کی دونوں باچھیں پکڑ کر کھینچے گا اور کہے گا: میں تیرا مال ہوں،میں تیرا خزانہ ہوں۔‘‘[1] پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت تلاوت فرمائی: ﴿ وَلَا يَحْسَبَنَّ الَّذِينَ يَبْخَلُونَ بِمَا آتَاهُمُ اللّٰهُ مِن فَضْلِهِ هُوَ خَيْرًا لَّهُم ۖ بَلْ هُوَ شَرٌّ لَّهُمْ ۖ سَيُطَوَّقُونَ مَا بَخِلُوا بِهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ’’جن لوگوں کو اللہ نے اپنے فضل سے مال عطا کیا ہے،وہ اس میں کنجوسی (اور بخل) سے کام لیتے ہیں تو وہ یہ نہ سمجھیں کہ یہ بخل ان کے حق میں اچھا ہے،بلکہ یہ ان کے حق میں بہت برا ہے،عنقریب روز قیامت یہ مال جس میں وہ بخل کرتے ہیں (اور اس کی زکاۃ بھی نہیں نکالتے) ان کے گلے میں طوق بنا کے ڈال دیا جائے گا۔‘‘[2] اسی طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((مَا مِنْ صَاحِبِ إِبِلٍ وَلَا غَنَمٍ وَلَا بَقَرٍ لَا يُؤَدِّي زَكَاتَهَا،إِلَّا جَاءَتْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ أَعْظَمَ مَا كَانَتْ وَأَسْمَنَهُ،تَنْطَحُهُ بِقُرُونِهَا،وَتَطَؤُهُ بِأَخْفَافِهَا،كُلَّمَا نَفِدَتْ أُخْرَاهَا عَادَتْ عَلَيْهِ أُولَاهَا،حَتَّى يُقْضَى بَيْنَ النَّاسِ)) ’’ہر وہ شخص جو اونٹ،گائے یا بکریوں کا مالک ہے اور وہ ان جانوروں کی زکاۃ ادا نہیں کرتا تو ان جانوروں کو قیامت کے دن (اللہ تعالیٰ کے ہاں) اس حال میں لایا جائے گا کہ وہ دنیا کے مقابلے میں زیادہ قدآور اور زیادہ موٹے تازے ہوں گے،وہ
Flag Counter