Maktaba Wahhabi

185 - 276
اس حدیث میں نمازی کے آگے اس کے سجدے کی جگہ سے گزرنے میں بہت بڑے گناہ کی وعید سنائی گئی ہے،اور اگر گزرنے والے کو اس گناہ کا علم ہو جائے تو وہ چالیس سال انتظار کرنا تو برداشت کر لے لیکن نمازی کے آگے سے نہ گزرے،البتہ اس کے لیے نمازی کی سجدہ گاہ سے دور سے گزرنے میں کوئی حرج نہیں۔ [1] بخاری شریف کی مذکورہ بالا حدیث جس میں نمازی کے آگے سے گزرنے کی ممانعت کا ذکر ہے،اپنے عموم کے لحاظ سے مسجد الحرام (بیت اللہ) اور مسجد نبوی کو بھی شامل ہے کیوں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ حدیث مکہ یا مدینہ ہی میں بیان فرمائی،جہاں مسجدالحرام اور مسجد نبوی ہیں۔ اس بات کی دلیل یہ بھی ہے کہ امام بخاری نے باب : یَرُدُّ الْمُصَلِّی مَنْ مَرَّبَیْنَ یَدَیْہِ کے تحت حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے کہ انھوں نے بیت اللہ میں تشہد کے دوران میں آگے سے گزرنے والے کو روکا اور فرمایا: ((إِنْ أَبَى إِلَّا أَنْ تُقَاتِلَهُ فَقَاتِلْهُ)) ’’اگر کوئی سختی کیے بغیر نہیں رکتا تو اس سے لڑو۔‘‘[2] حافظ ابن حجر رحمہ اللہ فرماتے ہیں،اس روایت میں بیت اللہ کا اس لیے ذکر کیا گیا ہے تاکہ
Flag Counter