Maktaba Wahhabi

154 - 276
شفایاب ہونے میں مدد دیتا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿ وَاسْتَعِينُوا بِالصَّبْرِ وَالصَّلَاةِ ۚ﴾ ’’اور (رنج و تکلیف میں) صبر اور نماز کے ساتھ مدد لیا کرو۔‘‘[1] رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا کرتے تھے: ((يَا بِلَالُ! أَقِمِ الصَّلَاةَ, أَرِحْنَا بِهَا)) ’’اے بلال! نماز کے لیے اقامت کہو تاکہ ہم نماز قائم کر کے سکون حاصل کر سکیں۔‘‘[2] بیمار شخص کے لیے نماز ترک کرکے،نافرمان ہو کر مرنے سے بہتر ہے کہ وہ دنیا سے نماز ادا کرتا ہوا رخصت ہو جبکہ اللہ تعالیٰ نے مریض کی سہولت کے پیش نظر وضو اور استنجا کے لیے پانی استعمال نہ کر سکنے کی صورت میں تیمم کرنے کی اجازت دی ہے تاکہ وہ نماز نہ چھوڑے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا : ﴿ وَإِن كُنتُمْ جُنُبًا فَاطَّهَّرُوا ۚ وَإِن كُنتُم مَّرْضَىٰ أَوْ عَلَىٰ سَفَرٍ أَوْ جَاءَ أَحَدٌ مِّنكُم مِّنَ الْغَائِطِ أَوْ لَامَسْتُمُ النِّسَاءَ فَلَمْ تَجِدُوا مَاءً فَتَيَمَّمُوا صَعِيدًا طَيِّبًا فَامْسَحُوا بِوُجُوهِكُمْ وَأَيْدِيكُم مِّنْهُ ۚ مَا يُرِيدُ اللّٰهُ لِيَجْعَلَ عَلَيْكُم مِّنْ حَرَجٍ وَلَـٰكِن يُرِيدُ لِيُطَهِّرَكُمْ وَلِيُتِمَّ نِعْمَتَهُ عَلَيْكُمْ لَعَلَّكُمْ تَشْكُرُونَ﴾ ’’ اور اگر تم بیمار ہو یا کسی سفر میں ہو یا تم میں سے کوئی قضائے حاجت سے فارغ ہو کر آیا ہو یا تم نے عورتوں سے صحبت کی ہو اور تمھیں پانی نہ مل سکے تو پاک مٹی لو اور اس سے منہ اور ہاتھوں کا(مسح،یعنی)تیمم کر لو اور اللہ تم پر کسی طرح کی تنگی نہیں کرنا چاہتا بلکہ
Flag Counter