Maktaba Wahhabi

136 - 276
پڑھتے وقت) اپنے چہرے اس مسجد کی طرف پھیر لیا کرو۔‘‘[1] جس آدمی کے سامنے قبلہ ہو وہ بالکل اس کی طرف منہ کرے اور جس کے سامنے قبلہ نہ ہو وہ اس کی جہت کی طرف متوجہ ہو جائے کیونکہ یہی اس کی طاقت میں ہے۔ (6) قبلہ کی طرف متوجہ ہونا انتہائی ضروری ہے۔ صرف درج ذیل صورتوں میں قبلہ کی طرف متوجہ ہونا ضروری نہیں۔ ( مسافر کا سواری پر نفلی نماز پڑھنا جائز ہے۔ وہ رکوع اور سجدہ کے لیے اشارہ کرے گا اور سجدہ کے لیے سر کو رکوع سے زیادہ نیچا کرے گا،اس کا قبلہ اسی طرف ہو گا جس طرف اس کی سواری،گاڑی،کشتی یا جہاز کا رخ ہو۔ ( خوف زدہ،مجبور اور بیمار اگر قبلہ کی طرف منہ کرنے سے عاجز ہوں تو وہ غیر قبلہ کی طرف منہ کرکے نماز پڑھ سکتے ہیں۔ (7) آدمی جو نماز پڑھنا چاہتا ہے،اس کی دل میں نیت کرے۔[2]نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((إنَّما الأعْمالُ بالنِّيّاتِ،وإنَّما لِكُلِّ امْرِئٍ ما نَوى)) ’’تمام کام نیتوں پر موقوف ہیں اور ہر آدمی کو اس کی نیت ہی کے مطابق پھل
Flag Counter