Maktaba Wahhabi

122 - 276
اذان کے بعد مسنون الفاظ سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر آہستہ آواز میں درود پڑھے اور دعا پڑھے کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ جو شخص اذان کا جواب دے اور پھر اذان ختم ہونے پر یہ دعا پڑھے،اس کے لیے قیامت کے دن میری سفارش واجب ہو جاتی ہے۔‘‘ دعا کے الفاظ درج ذیل ہیں: ((اللّٰهُ مَّ رَبَّ هَذِهِ الدَّعْوَةِ التَّامَّةِ،وَالصَّلاَةِ القَائِمَةِ آتِ مُحَمَّدًا الوَسِيلَةَ وَالفَضِيلَةَ،وَابْعَثْهُ مَقَامًا مَحْمُودًا الَّذِي وَعَدْتَهُ)) ’’اس پوری پکار (اذان) کے اور (قیامت تک) قائم ہونے والی نماز کے رب ! محمد(صلی اللہ علیہ وسلم) کو وسیلہ[1]اور فضیلت عطا فرما اور انھیں مقام محمود پر پہنچا دے جس کا تو نے ان سے وعدہ کیا ہے۔‘‘[2] اذان ایک عبادت ہے اور اس کا دارومدار اتباع پر ہے،لہٰذا ہمیں اس میں کمی یا زیادتی نہیں کرنی چاہیے۔ لوگوں نے اس میں بدعات شامل کر لی ہیں جن میں سے چند یہ ہیں: اذان میں حرف یا حرکت کا اضافہ کر دینا یا اس کو ضرورت سے زیادہ لمبا کردینا،فجر اور جمعہ کی اذان سے پہلے ’’سبحان اللّٰه‘‘ کہنا،اذان کے بعد بلند آواز سے نبیٔ کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود پڑھنا،انگوٹھے چومنا اور ان کو آنکھوں پر لگانا اور یہ الفاظ کہنا: مَرْحَبًا بِحَبِیْبِی وَقُرَّۃِ عَیْنِی ’’میرے محبوب اور میری آنکھوں کی ٹھنڈک خوش آمدید۔‘‘ [3]
Flag Counter