زیادہ متقن (یعنی) زیادہ مضبوط حافظے والا ہو اس سے جس نے زیادتی کی جگہ پر سماع کے ساتھ اضافہ کیا ہے، وگرنہ اس اضافہ کو راجح قرار دیا جائے گا۔
اس کی مثال وہ روایت ہے جسے امام مسلم اور ترمذی نے عبداللہ بن مبارک عن عبدالرحمن بن یزید بن جابر عن بسر بن عبیداللہ عن ابی ادریس الخولانی عن واثلۃ بن الاسقع عن ابی مرثد الغنوی کی سند سے بیان کیا ہے، انہوں نے کہا کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((لَا تَجْلِسُوْا عَلَی الْقُبُوْرِ وَلَا تُصَلُّوْا اِلَیْھَا))
’’قبروں پر نہ بیٹھو اور نہ ہی ان کی طرف رخ کرکے نماز پڑھو۔‘‘
امام ابی عیسیٰ ترمذی نے کہا: امام بخاری محمد بن اسماعیل رحمہ اللہ نے فرمایا: ابن مبارک کی روایت خطا پر مبنی ہے، اس میں عن ابی ادریس کا اضافہ کر دیا حالانکہ درحقیقت یہ سند بسر بن عبیداللہ عن واثلۃ ہے۔
٭٭٭
|