Maktaba Wahhabi

40 - 295
برصغیر(پاک و ہند)میں علمِ حدیث اصل دین آمد کلام اللہ معظم داشتن پس حدیثِ مصطفی بر جان مسلم داشتن برصغیر میں پہلے محدث ربیع بن صبیح کی آمد: ۹۳ھ میں خلیفہ ولید بن عبد الملک اموی کے عہدِ حکومت میں محمد بن قاسم ثقفی نے ہندوستان پر حملہ کیا اور فتح کے بعد یہاں ایک اسلامی حکوت قائم کی۔تیسری صدی ہجری تک یہ ملک عربوں کے قبضے میں رہا۔۱۵۹ھ میں خلیفہ مہدی عباسی کے دورِ حکومت میں جو فوج ہندوستان کی طرف روانہ ہوئی،اس میں حضرت ربیع بن صبیح بصری رحمہ اللہ تابعی شامل تھے۔یہ بڑے جلیل القدر تابعی تھے۔فراغتِ تحصیل کے بعد خود مسند درس بچھائی۔ان سے سفیان ثوری،عبداللہ بن مبارک اور عبد الرحمن بن مہدی رحمہم اللہ جیسے جلیل القدر محدثین نے حدیث کے سماع و روایت کاشرف حاصل کیا۔ حضرت ربیع بن صبیح کو یہ بھی شرف حاصل ہے کہ آپ کاشمار ان محدثین کرام میں ہوتا ہے،جو سب سے پہلے احادیث کے منتشر اوراق جمع کرنے والے ہیں۔ صاحبِ کشف الظنون لکھتے ہیں : ’’قیل وھو أول من صنف وبوب في الإسلام‘‘ ’’کہا گیا ہے کہ یہ پہلے شخص ہیں جنھوں نے اسلام میں تصنیف کی۔‘‘ آپ نے ۱۶۰ھ میں انتقال کیا۔(مقالاتِ سلیمان: ۲/۲)
Flag Counter