Maktaba Wahhabi

83 - 295
بالاولیہ کی سند لی۔قاضی محمد بن عبد العزیز مچھلی شہری کا سلسلہ سند یہ ہے: ’’عبد الرحمٰن عن شیخ محمد بن مچہلي شہري عن الشیخ عبد الحق البنارسي عن القاضي الشوکاني رحمة اللّٰه عليه ‘‘اسی سند پر مولانا نے فاتحۃ الفراغ پڑھی اور ۱۳۱۳ھ میں جملہ علوم و فنون سے فراغت حاصل کی۔‘‘ (تذکرہ علماے اعظم گڑھ،ص: ۱۴۴) ازدواجی زندگی: مولانا محدث مبارک پوری رحمہ اللہ نے اپنی زندگی میں چار نکاح کیے،مگر کسی سے کوئی اولاد نہیں ہوئی۔ ڈاکٹر عین الحق قاسمی حکیم سیف الرحمن احوذی کے ایک مکتوب میں بنام مولانا عبد الکبیر صاحب لکھتے ہیں : ’’مولانا محدث مبارک پوری رحمہ اللہ کی پہلی شادی اعظم گڑھ میں،دوسری محلہ حیدرآباد مبارک پور میں،تیسری املو مبارک پور میں جن کا نام ہاجرہ تھا اور چوتھی مجیدہ دادی کی والدہ ماجدہ(بیوہ حکیم محمد شفیع صاحب جو مولانا محدث مبارک پوری کے بڑے بھائی تھے)سے ہوئی،جن کا نام رابعہ تھا۔اس طرح مولانا نے چار شادیاں کیں اور کسی کے بطن سے کوئی اولاد نہیں ہوئی۔ہر ایک زوجہ نے انتقال کیا تھا نہ کہ مولانا نے طلاق دی تھی۔ مولانا مبارک پوری کے بھتیجے حاجی عبد السلام نے اپنے والد جناب حکیم محمد شفیع صاحب کے حوالے سے راقم الحروف کو بتایا کہ مولانا محدث مبارک پوری کی پہلی شادی کے بعد پیشاب میں کوئی شکایت ہوئی تھی،اس لیے اپریشن کرایا تھا،جس کی وجہ سے کوئی اولاد نہیں تھی۔‘‘ (مولانا محمد عبد الرحمن محدث مبارک پوری رحمہ اللہ،حیات و خدمات،ص: ۷۳،۷۴)
Flag Counter