Maktaba Wahhabi

252 - 295
مدرسہ احمدیہ آرہ کے قیام کے دوران میں آپ سے مستفیض ہو ئے۔ آخری عمر میں حضرت محدث مبارک پوری رحمہ اللہ نے اپنے استاد کے فتاویٰ فقہی ابواب کی ترتیب پر جمع کیے تھے،جو اس وقت طباعت کے مراحل میں ہیں۔ مولانا محمد اسحاق بھٹی حفظہ اللہ لکھتے ہیں : ’’یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ حضرت حافظ صاحب غازی پوری رحمہ اللہ کے فتاویٰ کا مجموعہ کہاں ہے؟ جو مولانا مبارک پوری نے فقہی ابواب کی صورت میں مرتب کیا تھا۔اگر وہ موجود ہے تو اسے شائع کرنا چاہیے۔فتاویٰ کے سلسلے کا یہ بہترین مجموعہ ہو گا۔اس کی اشاعت کی طرف توجہ فرمائی جائے تو یہ ایک عظیم دینی خدمت ہو گی۔‘‘ (دبستان حدیث،ص: ۱۹۳) حضرت حافظ صاحب غازی پوری رحمہ اللہ کے فتاویٰ کا ذکر مولوی ابو یحییٰ امام خاں نوشہروی رحمہ اللہ(المتوفی ۱۹۶۶ء)نے اپنی کتاب’’تراجم علماے حدیث ہند‘‘(ص: ۴۰۳)،مولانا حبیب الرحمن قاسمی رحمہ اللہ نے’’تذکرہ علماے اعظم گڑھ‘‘(ص: ۱۴۷)میں شیخ الحدیث مولانا محمدعلی جانباز رحمہ اللہ(المتوفی ۲۰۰۸ء)نے مولانا مبارک پوری رحمہ اللہ کی کتاب’’المقالۃ الحسنیٰ’‘کے آغاز صفحہ(۱۲)میں اور مولانا ارشاد الحق اثری حفظہ اللہ نے مقالات مبارک پوری کے شروع میں(ص: ۵۳)کیا ہے۔ حضرت محدث مبارک پوری رحمہ اللہ کے فتاویٰ: مولانا محمد اسحاق بھٹی حفظہ اللہ حضرت مولانا مبارک پوری رحمہ اللہ کے فتاویٰ کے بارے میں فرماتے ہیں : ’’حضرت مبارک پوری رحمہ اللہ نے فتاویٰ نویسی کے سلسلہ میں بے حد تحقیقی و علمی کارہائے نمایاں انجام دیے۔مقدمہ تحفۃ الأحوذی میں بتایا گیا ہے کہ حضرت ممدوح
Flag Counter