Maktaba Wahhabi

197 - 295
العلماء لکھنؤ)لکھتے ہیں : ’’الشیخ العالم الصالح عبد الرحمٰن بن عبد الرحیم المبارکفوري الأعظم گڑھي أحد العلماء المشہورین،کان متضلعا من علوم الحدیث،متمیزا بمعرفۃ أنواعہ وعللہ،وکان لہ کعب عالٍ في معرفۃ أسماء الرجال وفن الجرح والتعدیل،وطبقات المحدثین وتخریج الأحادیث،وکان من العلماء الربانیین عالماً عاقلاً خاشعاً متواضعاً رقیق القلب مکباً علی العلم والتألیف والمطالعۃ‘‘ ’’محترم عالم صالح عبد الرحمن بن عبدالرحیم مبارک پور ی اعظم گڑھی رحمہ اللہ مشہور علما میں سے ہیں۔آپ علمِ حدیث میں کامل تھے،اس طور پر کہ آپ اس کی قسموں اور علتوں کو پہچان کر ان میں تمییز کرنے والے تھے۔اسی طرح آپ کو اس کے اسماء الرجال کا پورا علم تھا۔اسی طرح آپ کو رجالِ حدیث کے بارے میں اچھے برے،جرح و تعدیل اور محدثین کے طبقات کی شناخت کا پورا علم تھا۔آپ علماے ربانیین میں سے عالم با عمل تھے۔خشوع و خضوع والے اور متواضع تھے۔آپ ہر وقت طلبِ علم اور تالیفِ کتب اور مطالعہ میں لگے رہتے تھے۔‘‘(نزہۃ الخواطر: ۸/۲۴۲،۲۴۳) ابو یحییٰ امام خاں نوشہروی رحمہ اللہ : تراجم علماے حدیث ہند کے مولف مولوی ابو یحییٰ امام خاں نوشہروی(المتوفی ۱۹۶۶ء)لکھتے ہیں : فنِ حدیث میں آپ کا رتبہ معمولی نہ تھا،جیسا کہ آپ کی تصانیف سے ظاہر ہوتا ہے۔مولانا شوق نیموی حنفی نے نصرتِ تقلید میں کیا کیا نہ کیا کہ اسی شوق میں
Flag Counter